کِم یونگ اِل جلد چین کا دَورہ کریں گے
2 مئی 2010اِس سرکاری عہدیدار نے، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، بتایا کہ اگرچہ کِم ابھی سرحد عبور کر کے چین میں داخل نہیں ہوئے لیکن بڑے پیمانے پر تیاریاں دیکھتے ہوئے یہی معلوم ہوتا ہے کہ وہ آج یا کل پیر تک چین پہنچنے والے ہیں۔
یونہاپ نیوز ایجنسی نے چین کے سرحدی شہر ڈَین ڈونگ سے اپنی ایک اور رپورٹ میں لکھا ہے کہ پولیس نے اُن چند ہوٹلوں میں سیکیورٹی کے انتظامات زیادہ سخت بنا دئے ہیں، جہاں سےچین کو شمالی کوریا کے ساتھ جوڑنے والے دریائے یالُو کے اوپر بنا ریلوے پُل نظر آتا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اِن ہوٹلوں میں ٹھہرے مہمانوں کو وہاں سے نکالا جا رہا ہے اور تین مئی تک کے لئے کمروں کی بکنگ منسوخ یا بند کی جا رہی ہے۔
جنوبی کوریا اور جاپان کے ذرائع ابلاغ کئی ہفتوں سے کہہ رہے تھے کہ کم یونگ اِل کا یہ دَورہء چین اپریل کے وَسط میں عمل میں آئے گا لیکن یہ پیشین گوئی پوری نہیں ہوئی۔ سیول کے YTN ٹیلی وژن کے مطابق ممکن ہے کہ کم کا دَورہ ذرائع ابلاغ کی نظر میں آنے سے بچنے یا پھر سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ملتوی کر دیا گیا ہو۔
شمالی کوریا کی دوسری اہم ترین شخصیت کے طور پر کم یونگ نَم نے جمعے کو شنگھائی عالمی نمائش کے موقع پر چینی صدر ہوجن تاؤ کے ساتھ ملاقات کی تھی تاہم یہ پتہ نہیں چل سکا کہ اِس میں کیا کیا موضوعات زیرِ بحث آئے۔
جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان کشیدگی میں جنوبی کوریائی جنگی بحری جہاز کی 26 مارچ کو متنازعہ کوریائی سرحد کے قریب غرقابی کے واقعے کے بعد سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اِس واقعے میں 46 جنوبی کوریائی سیلرز مارے گئے تھے۔ سیول حکومت کو شبہ ہے کہ اِس واقعے کے پیچھے شمالی کوریا کا ہاتھ ہے۔ اتوار کو سیول میں جنوبی کوریائی وزیر دفاع کم ٹائی یونگ نے کہا کہ اِس واقعے کے ذمہ دار عناصر سے بدلہ لیا جائے گا۔
کم یونگ اِل کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ہوائی جہاز کے سفر کو ناپسند کرتے ہیں۔ اِس سے پہلے وہ سن 2000، 2001، 2004ء اور سن 2006ء میں ریل کے ذریعے چین کے دورے پر جا چکے ہیں۔
ماہرین کے خیال میں کم کے اِس دورے کا مقصد چین سے مالی امداد طلب کرنا ہے، بدلے میں پیانگ یانگ حکومت اپنے متنازعہ ایٹمی پروگرام کے موضوع پر طویل عرصے سے تعطل کا شکار چلے آ رہے چھ فریقی مذاکرات میں واپسی کا وعدہ کر سکتی ہے۔
رپورٹ : امجد علی
ادارت : عاطف توقیر