کیری آج لاوروف سے ملاقات کر رہے ہیں
30 مارچ 2014جان کیری مشرقِ وسطیٰ کے دورے پر تھے جہاں سے تقریباﹰ ایک ہفتے کے بعد وہ گزشتہ روز وطن لوٹ رہے تھے۔ ان کا طیارہ ایندھن لینے کے لیے آئرلینڈ میں رُکا کہ ہفتے کو رات گئے انہوں نے پیرس جانے کا فیصلہ کر لیا۔ وہاں وہ آج اتوار کی شام روس کے وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف سے ملاقات کر رہے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق یہ ملاقات پیرس میں تعینات روس کے سفیر کی رہائش گاہ پر ہو گی۔
امریکی صدر باراک اوباما نے جمعے کو اپنے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن سے فون پر بات کی تھی۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات چیت میں اتفاق کیا تھا کہ ان کے وزرائے خارجہ یوکرائن کے بحران کے ممکنہ سفارتی حل پر غور کے لیے ملاقات کریں گے۔
اسی تناظر میں کیری نے آئرلینڈ پہنچنے سے قبل لاوروف سے رابطہ کیا۔ پیرس میں قیام کے دوران جان کیری کی اپنے فرانسیسی ہم منصب لاراں فابیوس سے بھی ملاقات ہو سکتی ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جینیفر ساکی نے ہفتے کو کیری کی لاوروف سے ملاقات کے تصدیق کی۔ جمعے کو اوباما نے پوٹن سے تقریباﹰ ایک گھنٹہ فون پر بات کی تھی۔ اس دوران انہوں نے روسی رہنما پر زور دیا تھا کہ وہ یوکرائن کی سرحدوں سے اپنے فوجی ہٹا لیں۔ اوباما کو یہ فون کال پوٹن کی جانب سے موصول ہوئی تھی جن کا کہنا تھا کہ یوکرائن کی حکومت نے شدت پسندوں کو بے خوف شہریوں کو دھمکانے کی اجازت دے رکھی ہے۔ کییف حکام اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔
اے پی کے مطابق وائٹ ہاؤس اور کریملین کی جانب سے اس ٹیلی فونک گفتگو کا قدرے مختلف احوال سامنے آیا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق یہ رابطہ ’دوستانہ اور براہ راست‘ تھا۔ امریکی حکام کے مطابق صدر اوباما نے صدر پوٹن پر زور دیا تھا کہ وہ واشنگٹن انتظامیہ کی جانب سے یوکرائن کے بحران کے سفارتی حل کے لیے پیش کی گئی تجاویز کا تحریری جواب دے۔
دوسری جانب ماسکو حکام کے مطابق صدر پوٹن نے اوباما کی توجہ یوکرائن میں شدت پسندوں کی کارروائیوں کی جانب دلائی اور یوکرائن میں حالات ٹھیک کرنے میں مدد دینے کے لیے عالمی برادری کی جانب سے ممکنہ اقدامات کرنے کی تجویز دی تھی۔