1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

گلوبل وارمنگ: جنیوا میں ایک اور اجلاس

3 ستمبر 2010

دنیا کے 45 ملکوں کے نمائندے دو روزہ میٹنگ میں شریک ہیں جس کا موضوع غریب اور ترقی پذیر ملکوں کی گلوبل وارمنگ کے سلسلے میں امداد میں اضافہ کرنا ہے۔

https://p.dw.com/p/P32T
کلوبل وارمنگ کا ایک پوسٹرتصویر: AP

یورپی ملک سوئٹزر لینڈ کے شہر جنیوا میں گزشتہ روز شروع ہونے والی اس میٹنگ کا بنیادی مقصد غریب ملکوں کے لئے گلوبل فنڈ کے قیام کی راہ ہموار کرنا ہے۔ یہ اجلاس آج جمعہ کو ختم ہو جائے گا۔ اس میٹنگ میں شریک میزبان ملک کے ماحولیات سے متعلقہ امور کے نمائندے فرانس پیریز (Franz Perrez)کا خیال ہے کہ یہ فنڈ غریب ملکوں کو گرین انڈسٹریل ٹیکنالوجی کی فراہمی میں اہم رول ادا کرے گا۔ گرین انڈسٹریل ٹیکنالوجی سے مراد ماحول دوست صنعتی تکنیکی مہارت ہے جس کے ذریعے سبز مکانی گیسوں کے اخراج کو کنٹرول کرنا آسان ہو گا۔

جنیوا میں جاری اس دو روزہ کانفرنس میں شرکاء کوپن ہیگن منعقدہ عالمی کانفرنس میں طے شدہ 30 ارب ڈالر مالیت کے فنڈ میں اضافے کی بابت کوئی فیصلہ کرنے کی کوشش کریں گے۔ تیس بلین ڈالر کا یہ فنڈ بنیادی طور پر دوسال کے لئے مختص کیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ کے ماحولیات سے متعلق جرمن شہر بون میں قائم بین الاقوامی ادارے کی سربراہ کرسٹیانا فیگوریس (Christiana Figueres) نے گرین صنعتی تکنیکی مہارت کے لئے گرین فنڈ کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ غریب اور امیر اقوام کے درمیان اعتماد سازی کا باعث ہو گا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ مالی معاونت سے ترقی پذیر ممالک یقینی طور پر سبز مکانی گیسوں کے اخراج کی پالیسی کو ترک کر سکتے ہیں۔ فیگوریس کے مطابقاگر کنکُون میں کوئی بڑا فیصلہ سامنے نہ آیا، تو اقوام عالم پر سن 2012 تک کی مہلت کے تناظر میں دباؤ خاصا بڑھ بھی سکتا ہے۔ اسی طرح جنیوا کانفرنس میں اس فنڈ کی بابت بات کرتے ہوئے سوئس وزیر ماحولیات Moritz Leuenberger نے اس میٹنگ میں ماحولیات اور مالیات کو موضوع اور ایجنڈے کا اہم ترین پہلو قرار دیا۔ ان کے مطابق کنکُون کانفرنس کی کامیابی کا انحصار بھی جنیوا میٹنگ کے شرکاء کے مابین اتفاق رائے پر ہو گا۔

Christiana Figueres wird neue Klima-Chefin
اقوام متحدہ کے ماحولیات تے متعلق ادارے کی سربراہ کرسٹیانا فیگوریستصویر: picture-alliance/dpa

فرانس پیریز کا یہ بھی کہنا ہے کہ گرین گلوبل فنڈ بنیادی طور پر ایک طویل المدتی سرمایہ کاری پروجیکٹ ہے، جو انجام کار ماحولیاتی تبدیلیوں میں مثبت پہلوؤں کو سامنے لا سکتا ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ کوپن ہیگن کانفرنس میں سن 2010 سے بارہ تک کے لئےغریب اور ترقی پذیر ممالک کے اندر اعتماد کی بحالی کی خاطر تیس ارب ڈالر کی ضرورت محسوس کی گئی تھی لیکن اصل میں ٹارگٹ سال سن 2020 ہے، جب بڑے مقصد کے حصول کے لئے یعنی گرین انڈسٹریل ٹیکنالوجی کے لئے 100 ارب ڈالر کے بنیادی سرمائے کے حصول کے لئے ترقی یافتہ اقوام کو تحریک دینا ہو گی۔

اقوام متحدہ کی عالمی ماحولیاتی کانفرنس رواں سال نومبر کی 29 تاریخ سے 10 دسمبر تک میکسیکو کے ساحلی تعطیلاتی شہر کنکُون میں ہو گی۔

رپورٹ: عابد حسین

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں