گوانتانامو جیل بند کردی جائے گی، باراک اوباما
21 مئی 2009اوباما نے کہا کہ گوانتانامو کے حراستی کیمپ میں موجود قیدیوں کی ایک بڑی تعداد کو امریکی جیلوں میں منتقل کر دیا جائے گا۔
گوانتانامو جیل کی مجوزہ بندش کی شدید مخالفت اور اس حوالے سے کانگریس میں پیش کئے گئے ایک مالیاتی بل کے مسترد کئے جانے کے باوجود امریکی صدر نے واضح کردیا کہ یہ جیل بند ہونی ہے اور ایسا ہو کر رہے گا۔
کیوبا کے جزیرے پر اس امریکی جیل کے قیدیوں کی ممکنہ رہائی کے بارے میں عمومی تشویش کا جواب دیتے ہوئے باراک اوباما نے کہا کہ امریکہ کسی ایسے شخص کو قطعی رہا نہیں کرے گا جو اس کی سلامتی کے لئے خطرہ ثابت ہوسکتا ہو۔
ایک امریکی سینیٹر نے ابھی حال ہی میں ایک ایسا پر زور بیان بھی دیا تھا جس میں امریکہ میں جیلوں کی صورت حال اور عام شہریوں میں گوانتانامو سے قیدیوں کی امریکہ منتقلی پر رد عمل کا ذکر کیا گیا تھا۔ اس بارے میں باراک اوباما نے کہا: "ملک کی سلامتی اور انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے کچھ ملزمان کو امریکہ میں قائم ایسی محفوظ جیلوں یا مخصوص حراستی مراکز میں رکھا جائے گا جہاں بہت خطرناک اور تشدد پر آمادہ قیدیوں کو رکھا جاتا ہے"
ان جیلوں کے بارے میں صدر اوباما نے اپنے ہم وطنوں کو یاد دلایا کہ ایسی جیلوں، مثلاً وفاقی حکومت کے انتظام میں کام کرنے والی سپرمیکس نامی جیل سے آج تک کوئی قیدی فرار ہونے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔
امریکی سلامتی کی موجودہ صورتحال کا تذکرہ کرتے ہوئے باراک اوباما نے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ القاعدہ نیٹ ورک بڑی سرگرمی سے امریکہ پر دوبارہ حملوں کی منصوبہ بندی میں مصروف ہے۔’ ہمیں معلوم ہے یہ خطرہ کافی عرصے تک موجود رہے گا اور ہمیں اس کے خاتمے کے لئے اپنی پوری طاقت کا استعمال کرنا ہوگا۔ ہم نے اس مقصد کے حصول کے لئے اب تک کافی اقدامات کئے ہیں‘
اوباما نے ایشیا میں دہشت گردی کے شکار دو ہمسایہ ملکوں پاکستان اور افغانستان کے بارے میں واشنگٹن کی حکمت عملی کے بارے میں کہ 2002 کے بعد اب پہلی مرتبہ امریکہ پر گیارہ ستمبر کے حملوں میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف وہ پاکستان اور افغانستان کو اس لڑائی میں درکار وسائل فراہم کررہے ہیں اور اس جنگ کے لئے عسکری سمت کے تعین میں مدد بھی۔
امریکی صدر نے خلیج گوانتامو کے علاقے میں قائم امریکی بحری اڈے کی اس جیل میں قید 240 ملزمان کے خلاف الزامات کی ایک کمیٹی کے ذریعے نئے سرے سے چھان بین کا عزم بھی دہرایا اور ساتھ ہی اپنے پیش رو صدر بش کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پالیسیوں پر تنقید بھی کی۔