گولان کی پہاڑیوں کے قریب روسی ملٹری پولیس کی تعیناتی
2 اگست 2018جنوب مغربی شامی علاقے سے اسد حکومت کی فوج باغیوں کو مسلسل پیچھے دھکیلنے میں مصروف ہے اور اس دوران اسرائیل کی سرحد سے جڑے پہاڑی علاقے گولان پر قابض اسرائیل کی تشویش بڑھتی جا رہی ہے۔
روس نے کہا ہے کہ وہ شام میں گولان کے پہاڑی علاقوں میں شامی اور اسرائیلی محاذوں پر ملٹری پولیس تعینات کرے گا۔ روسی وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ نگرانی کی خاطر آٹھ چوکیاں بنائی جائیں گی۔ ’براوَو لائن‘ کے ساتھ قائم کی جانے والی ان چوکیوں کا مقصد وہاں قائم اقوام متحدہ کی چیک پوائنٹس کی حفاظت بھی ہے۔
روسی وزارت دفاع کے ایک سینیئر اہلکار سیرگئی روڈسکوئی کا کہنا ہے کہ روس کی ملٹری پولیس نے جمعرات دو اگست سے گولان پہاڑیوں کے قریبی سرحدی علاقے میں اپنا گشت شروع کر دیا ہے۔ روڈسکوئی نے یہ بھی کہا کہ اقوام متحدہ کے امن دستوں نے بھی اس گشت میں شرکت کی۔
گولان کی پہاڑیوں کے سرحدی علاقے میں امن دستوں نے سن 2012 سے گشتی کارروائیوں کو معطل کر رکھا ہے۔ روڈسکوئی کے مطابق اقوام متحدہ کے امن دستوں نے چھ برس بعد سرحدی نگرانی کے عمل میں حصہ لیا۔ روسی ملٹری پولیس کے لیے آٹھ چوکیاں اگلے دنوں میں تعمیر کرنے کا بھی روسی وزارت دفاع کے اہلکار نے بتایا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فضائیہ نے ایک حملہ کرتے ہوئے گولان کی پہاڑیوں میں سات مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ اسرائیلی دفاعی افواج کے مطابق یہ جنگجو شامی علاقوں سے اسرائیل میں داخل ہونے کی کوشش میں تھے۔ فوجی کی طرف سے جمعرات کے دن بتایا گیا ہے کہ یہ کارروائی بدھ کے روز اس وقت کی گئی، جب داعش کے یہ مشتبہ اراکین لائن آف کنٹرول کو عبور کرتے ہوئے اسرائیلی علاقے میں داخل ہوئے۔
حالیہ دنوں میں شامی صدر کی اتحادی افواج نے مقامی ملیشیا گروہوں اور روسی عسکری تعاون سے ان علاقوں میں موجود باغیوں کو تقریبا شکست دے دی ہے اور اب شامی فورسز اس علاقے میں اسرائیلی محاذوں کے کافی نزدیک پہنچ چکی ہیں۔