ہر بیماری کا علاج تھپڑوں سے، معالج ملک بدر
14 اپریل 2011تائی پے سے موصولہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ اس شخص کا نام ژیاؤ ہونگ چی ہے، جو ایک امریکی شہری ہے اور جو ایک سیاحتی ویزے پر تائیوان میں مقیم تھا۔
ساتھ ہی ’لوک تھیراپی‘ کرنے والے اس ڈاکٹر کو، جو ایک مصنف بھی ہے، 50 ہزار تائیوانی ڈالر یا 1600 امریکی ڈالر کے برابر جرمانے کی سزا بھی سنا دی گئی ہے کیونکہ وہ تائی پے میں حکام کی اجازت کے بغیر ہی ایک معالج کے طور پر کام کر رہا تھا۔
ژیاؤ ہونگ چی کا کہنا ہے کہ قدیم عوامی طریقہء علاج کی رو سے کسی بھی انسان کو لاحق بیماریوں، خاص کر دیرینہ امراض کا مریض کو پیٹ کو علاج کیا جا سکتا ہے۔
یہ امریکی شہری اس طریقہء علاج کو Slapping Therapy کا نام دیتا ہے اور ابھی حال ہی میں اس نے تائی پے میں اپنی ’شفا بخش صلاحیتوں‘ سے متعلق ایک تشہیری پروگرام میں حاضرین کی ایک بڑی تعداد کے سامنے ایک مریضہ کا ایک بازو تھپڑ مار مار کر سرخ کر دیا۔
ہونگ چی کا دعویٰ ہے کہ پٹائی کے ذریعے تھیراپی سے کسی بھی مریض کے جسم میں کسی خاص جگہ پر موجود زہر کو اس طرح نکال دیا جاتا ہے کہ اس طرح توانائی کا جسمانی بہاؤ تیز رفتار ہو جاتا ہے اور مریض کو اس کے مرض سے نجات مل جاتی ہے۔
تائیوان میں ایک مقامی ٹیلی وژن پر ہونگ چی کے تشہیری پروگرام کا جو حصہ نشر کیا گیا، اس میں اس معالج نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ وہ بہت زیادہ بلڈ پریشر اور دل کے مختلف امراض کے علاوہ چند ہی روز میں تھپڑ مار مار کر ذیا بیطس جیسی بیماری کا بھی سو فیصد علاج کر سکتا ہے۔
یہ چینی نژاد امریکی شہری علاج کے دوران اپنے مریضوں کی پٹائی کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے پٹھے بھی کھینچتا ہے کیونکہ ’پٹھے کھینچنے سے ان میں زہر کا ارتکاز ختم‘ ہو جاتا ہے۔ ژیاؤ ہونگ چی پر جادو کے ذریعے علاج کو رواج دینے کی کوششوں کا الزام بھی ہے اور اسے تائیوان چھوڑنے کے لیے سات روز کی مہلت دی گئی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس folk therapist کی پٹائی کے ذریعے علاج یا Slapping Therapy کے موضوع پر تائیوان میں ہی ایک کتاب بھی شائع ہو چکی ہے، جس کی اب تک پانچ لاکھ سے زائد کاپیاں بک چکی ہیں۔
تائی پے میں محکمہء صحت اور تارکین وطن سے متعلق ملکی ادارے کے حکام کے مطابق ہونگ چی اب تک چین، تائیوان اور امریکہ میں ’تھپڑوں سے علاج‘ کے اپنے طریقوں سے متعلق کئی تشہیری پروگراموں کا اہتمام کر چکا ہے، جن میں ہر مرتبہ ہی متجسس افراد کی بڑی تعداد شامل ہوئی تھی۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عدنان اسحاق