’ہم جنس پرستوں پر دورانِ قید تشدد، یہ الزامات بے بنیاد ہیں‘
15 جولائی 2017چیچنیا کے صدر رمضان قدیروف نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ اُن کے علاقے میں ہم جنس پرستوں کو کسی ظلم و جبر کا سامنا نہیں ہے۔ انہوں نے ایسی خبروں کی بھی تردید کی ہے کہ ہم جنس پرست مردوں کو شبے کی بنیاد پر زبردستی گرفتار کر کے جیل میں ڈالا جاتا ہے۔ انہوں ایسی خبروں کو من گھڑت قرار دیا کہ چیچنیا میں مقید ہم جنس پرستوں کو جیل میں شدید ٹارچر کا نشانہ بنانے کے علاوہ ہلاک کر دیا جاتا ہے۔
عزت کے نام پر قتل: چیچنیا میں ہم جنس پرست مرد فرار پر مجبور
چیچنیہ کا ’قادر‘ قدیروف، صدر پوٹن کا ’پیادہ‘
اسلام پسندوں کا چیچنیا کے دارالحکومت پر حملہ، کم از کم 20 ہلاک
رمضان قدیروف کا یہ بھی کہنا ہے کہ اُن کے ملک میں اُن کی اطلاع کے مطابق، کوئی ایک بھی ہم جنس پرست موجود نہیں ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ چیچنیا کے انتہا پسند مسلمانوں کے خلاف رمضان قدیروف کی سخت پالیسیوں کو روسی حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
جمہوریہ چیچنیا کے بارے میں ماسکو کے ایک اخبار میں رپورٹ کیا گیا تھا کہ چیچنیا کی پولیس شبے کی بنیاد پر ہم جنس پرستوں کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیتی ہے۔ اس رپورٹ کی اشاعت پر کئی ملکوں میں ہم جنس پرست افراد کی تنظیموں نے گہری تشویش اور تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چیچن حکومت پر تنقید کی تھی۔
اس تنقید کے تناظر میں رمضان قدیروف نے اس کو بکواس قرار دے کر رد کر دیا ہے۔ انہوں نے یہ حیران کن انکشاف بھی کیا کہ اُن کے علاقے چیچنیا میں اس قسم کے افراد ہر گز نہیں بستے ہیں۔ قدیروف کے مطابق اول تو ایسے لوگ نہیں ہیں، اگر ہیں تو انہیں بڑے شوق سے کینیڈا لے جائیں۔ چیچن صدر نے ان خیالات کا اظہار ایچ بی او ریئل اسپورٹس ٹی وی چینل کے ساتھ ایک انٹرویو میں کیا۔
قدیروف نے ایسے الزامات لگانے والوں کو شیطان قرار دیا اور یہ بھی کہا کہ ایسے بیانات دے کر وہ اللہ کے عذاب کے مرتکب ہوئے ہیں۔