’ہمیں آزماؤ نہیں‘ نیتن یاہو کی ایران کو تنبیہ
18 فروری 2018اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن باہو نے تہران حکومت پر مشرق وسطٰی میں جارحیت پھیلانے کا الزام عائد کیا۔ اس موقع پر نیتن یاہو نے اجلاس میں شریک ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے لوہے کا ایک ٹکڑا بھی دکھایا۔ ان کے مطابق یہ اُس ایرانی ڈرون کا ایک حصہ ہے، جسے اسرائیلی فوج نے گزشتہ دنوں کے دوران مار گرایا تھا۔
نیتن یاہو کے بقول اسرائیل اس بات کی قطعاً اجازت نہیں دے گا کہ ’’ایران شام میں دہشت گردی کے اپنے ایسے نئے مراکز قائم کرے، جو ہمارے لیے خطرہ ہوں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ضرورت پڑنے پر اسرائیل ایرانی مفادات کے حامیوں کو ہی نہیں بلکہ ایران کو بھی نشانہ بنا سکتا ہے۔
اس موقع پر انہوں نے ایک مرتبہ پھر ایرانی جوہری سرگرمیوں پر بھی تنقید کی، ’’جوہری سرگرمیوں کو محدود کرنے کے معاہدے کے باوجود بھی ایران ایک بڑا خطرہ ہے۔ جوہری ہتھیار سازی میں کامیابی کے بعد ایران کا جارحانہ طرز عمل قابوسے باہر ہو جائے گا۔ ‘‘
ایران کے ساتھ تعلقات بحال ہو گئے ہیں، حماس
اسرائیل اور سعودی عرب: مشرق وسطٰی میں نئے بہترین دوست؟
نیتن یاہو پہلی مرتبہ میونخ اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں یورپی و امریکی نمائندوں اور سفارت کاروں سے کہا کہ ایران کا فوری تدارک بہت ضروری ہے۔ نیتن یاہو نے اس موقع پر مشرق وسطٰی میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے حوالے سے ایک نقشہ دکھاتے ہوئے کہا، ’’ یہ ہمارے خطے میں ہونے والی ایک خطرناک پیش رفت ہے۔‘‘