ہوا سے توانائی، لاکھوں نوکریاں پیدا ہوں گی
24 دسمبر 2021متبادل توانائی کے ذرائع میں ہوا سے توانائی کا حصول اقوامِ عالم میں خاصا مقبول ہو چکا ہے۔ اس وقت اس شعبے میں مسلسل ترقی کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔
اندازوں کے مطابق مختلف ممالک میں وِنڈ انرجی سیکٹر میں ملازم افراد کی تعداد تیرہ لاکھ سے زائد ہے۔ اب اس شعبے سے متعلق تعلیم حاصل کرنے والے افراد کے لیے روزگار کے نئے مواقع جنم لے رہے ہیں۔ مستقبل میں یہ مواقع کم نہیں ہوں گے بلکہ بڑھتے رہیں گے۔
کُل تیرہ لاکھ میں سے چھ لاکھ ملازمین کا تعلق وِنڈ پارک کی منصوبہ بندی جیسے امور سے ہے جبکہ ساڑھے چار لاکھ کے قریب افراد ٹربائنیں نصب کرنے کے عمل میں شریک ہیں۔
ایک پون چکی کے تنصیب کے بعد اس کی روزانہ دیکھ بھال بھی اہم عمل ہے۔ اس سیکٹر سے بھی دو لاکھ بیس ہزار افراد کا روزگار وابستہ ہے۔
ہائیڈروجن اکانومی: ایک خواب یا حقیقت
مزید افرادی قوت کی ضرورت
دوسری کمپنیوں کی طرح جرمن وِنڈ ٹیکنالوجیز نے بھی وسعت اختیار کی ہے۔ جرمنی میں اس سیکٹر کی توسیع نے بے شمار افراد کے لیے روزگار کے نئے دروازے کھول دیے ہیں۔
اس وقت مختلف ممالک میں لاکھوں افراد اس انڈسٹری میں ملازمتیں اختیار کیے ہوئے ہیں۔ انٹرنیشنل رینیوایبل انرجی ایجنسی کے مطابق ایشیا اس صنعت میں سبقت رکھتا ہے اور ایشیائی ممالک میں چین سب سے آگے ہے۔
چین وہ ملک ہے، جہاں وِنڈ انرجی سیکٹر میں ساڑھے پانچ لاکھ افراد مختلف حیثیتوں میں ملازم ہیں۔ چین کے بعد براعظم ایشیا میں بھارت دوسرے مقام پر ہے، جہاں چالیس ہزار افراد اس شعبے سے وابستہ ہیں۔
یورپی براعظم میں سب سے زیادہ افراد جرمنی میں وِنڈ پاور سیکٹر میں ملازم ہیں۔ اس کے بعد برطانیہ، ڈنمارک اور نیدرلینڈز ہیں۔ یورپ میں قریب تین لاکھ چالیس ہزار افراد اس سیکٹر میں روزگار حاصل کیے ہوئے ہیں۔
شمالی اور جنوبی امریکا میں بھی وِنڈ انرجی سیکٹر ترقی کر رہا ہے۔ اب تک ان دونوں براعظموں میں لاکھوں افراد کو ملازمتیں حاصل ہو چکی ہیں۔ صرف امریکا میں ایک لاکھ بیس ہزار افراد نوکریاں حاصل کر چکے ہیں۔ برازیل اور میکسیکو میں بھی ہزاروں افراد وِنڈ پاور سیکٹر میں ملازمتیں اختیار کیے ہوئے ہیں۔
سولر پینل پائیدار رکھنے کے چار مناسب اور قابل عمل طریقے
روزگار کی بین الاقوامی ایجنسیوں کا کہنا ہے کہ مستقبل میں سب سے زیادہ ملازمتیں متبادل توانائی کے سیکٹر میں پیدا ہوں گی اور وِنڈ انرجی کی جانب زیادہ افراد مائل ہوں گے۔
جرمن وِنڈ ٹینالوجیز
جرمنی میں وِنڈ پاور سیکٹر کے سب سے نمایاں ادارے جرمن وِنڈ ٹینالوجیز کے دو ہزار ملازم ہیں۔ اس کے ایک ملازم ٹِم شولووسکی کا کہنا ہے کہ وِنڈ انرجی مستقبل کے دور کا ایک اہم شعبہ ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہوتا رہے گا۔
اس شعبے کی طرف خاص طور پر ان افراد کو راغب ہونے کی ضرورت ہے، جن کو بلندی کا خوف لاحق نہیں ہوتا۔ عمومی طور پر ایک وِنڈ مِل کی بلندی چالیس سے ساٹھ میٹر تک ہوتی ہے اور کئی تو اس سے بھی زیادہ بلند ہو سکتی ہیں۔
پاکستان شمسی توانائی سے مستفید کیوں نہیں ہو سکا؟
شولووسکی کا کہنا ہے کہ کسی وِنڈ مِل کی سروس میں ٹیکنیشن ہمیشہ ایک جوڑے کی صورت میں کام کرتے ہیں اور ان میں ایک زیادہ تجربے والا ہوتا ہے۔ سروس ٹیکنیشن ترجیحی طور پر خراب ٹربائن کی مرمت کو فوقیت دیتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ٹربائن کے پرانے پرزوں کو تبدیل کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔
گیرو رؤئٹر (ع ح/ ا ا)