1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یمن: سعودی اتحادی افواج کی طرف سے ’کلسٹر بموں کا استعمال‘

کشور مصطفیٰ3 مئی 2015

یمن میں سعودی فورسز حوثی باغیوں کے خلاف اپنے فضائی حملوں میں مبینہ طور پر کلسٹر بموں کا استعمال کر رہی ہیں، یہ الزام انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اتوار کو ایک بیان میں عائد کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1FJOs
تصویر: picture-alliance/AP Photo/H. Jamali,

ہیومن رائٹس واچ کے مطابق اس نے یہ بیان تصاویر اور ویڈیوز سے لگائے جانے والے اندازوں کی بنیاد پر دیا ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ سعودی فورسز متعدد مقامات پر اس بم کے استعمال میں ملوث ہیں۔ کلسٹر بموں کے استعمال سے متعلق عالمی پابندی کے معاہدے کی توثیق 91 ممالک کر چکے ہیں۔ یہ بات اہم ہے کہ سعودی عرب، امریکا اور یمن اس بین الاقوامی معاہدے کا حصہ نہیں ہیں۔

یمن میں قریب ایک ماہ سے حوثی شیعہ ملیشیا اور اس کی اتحادی آرمی یونٹس پر عرب اتحادی فورسز فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس اتحاد کو لوجسٹیکل سپورٹ امریکا، فرانس اور برطانیہ فراہم کر رہے ہیں جب کہ اس میں آٹھ عرب ریاستیں شامل ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ نے اپنے تازہ ترین بیان میں مزید کہا، "مستند شواہد سے یہ اشارہ مل رہا ہے کہ سعودی قیادت میں اتحادی فورسز نے حوثی باغیوں کے خلاف حملوں میں کلسٹر بموں کا استعمال کیا گیا ہے اور یہ مہلک ہتھیار سعودی عرب کو امریکا نے مہیا کیے ہیں"۔ ہیومن رائٹس واچ نے تاہم یہ بھی کہا ہے کہ اُسے ان حملوں کے نتیجے میں ہونے والی ممکنہ ہلاکتوں کے بارے میں اطلاعات تا حال نہیں مل سکی ہیں۔

Jemen Aden Southern Popular Resistance Anti Huthi Kämpfer
عدن میں سعودی فوجی قیادت میں ایک بری فوجی دستہ میدان میں اترا ہےتصویر: Reuters

تنظیم کے ان الزامات پر سعودی اتحادی فورسز کے کسی ترجمان کا کوئی تبصرہ اب تک سامنے نہیں آیا ہے۔ حوثی باغیوں نے ہفتے کے روز اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ فوری طور پر فضائی حملے بند کروائے۔ باغی ان حملوں کو ان کے ملک یمن کے خلاف وحشیانہ جارحیت قرار دے رہے ہیں۔

اُدھر اتوار کو یمنی فوجی حکام نے کہا ہے کہ جنوبی ساحلی شہر عدن میں سعودی فوجی قیادت میں ایک بیس رُکنی فوجی دستہ ’’ایک جاسوسی مشن‘‘ کے تحت میدان میں اترا ہے۔ اس دستے کے عدن پہنچنے کی خبر کی سعودی عرب نے تردید کی ہے تاہم یمن کے ملٹری اور سکیورٹی ذرائع نے اس خبر کی کئی بار تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس ملٹری آپریشن کا مقصد سعودی قیادت میں کیے جانے والے اتحادی فضائی حملوں کو مزید قوت دینا اور حوثی باغیوں اور اُن کے اتحادیوں کے ممکنہ طور پر کمزور پڑنے کی صورت میں ایک زمینی پیش قدمی شروع کرنا ہے۔

Jemen Saudi Arabien Grenze Panzer Archiv
کلسٹر بموں کے استعمال کے مستند شواہد ملے ہیں: ہیومن رائٹس واچتصویر: Handley/AFP/Getty Images

یمنی فوجی اہلکار اور عینی شاہدین کے مطابق سیاہ لباس میں ملبوس نقاب پوش اتحادی فوجی عدن کے مرکزی علاقے میں ہوائی اڈے اور محلہ المنصورہ کے درمیان اُترے ہیں اور اس علاقے کے فضائی حدود میں ہیلی کاپٹر منڈلا رہے ہیں۔ سعودی عرب کی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ یمن کے شہر عدن میں حوثی باغیوں کے خلاف زمینی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔