یمن میں پھنسے پاکستانی واپس اپنی سرزمین پر
پاکستان نیوی کا بحری جہاز ’پی این ایس اصلت‘ یمن کی خانہ جنگی میں پھنسے پاکستانیوں سمیت ایک سو بیاسی محصورین کو لے کر کراچی پہنچ گیا۔ ان محصورین میں چینی، فلپائنی اور بھارتی شہری بھی شامل ہیں۔
اپنے وطن کی خوشبو
’پی این ایس اصلت‘ کے ذریعے یمن کے شہر المکلہ سے وہ لوگ کراچی پہنچے ہیں، جو روزگار کی خاطر اپنے گھر بار چھوڑ کر یمن جا بسے تھے۔ جیسے ہی یمن میں صورت حال سنگین ہوئی، حکومت پاکستان نے اپنے شہریوں کی بحفاظت واپسی کو اولین ترجیح دی، پی آئی اے نے اپنے طیارے الحدیدہ اور صنعاء بھیجے اور نیوی کے جہازوں کو بھی یمن کی جانب روانہ کیا گیا۔
سبز ہلالی پرچموں کی بہار
سبز ہلالی پرچم اٹھائے محصورین پاکستان کی سرزمین پر اترے تو فضا نعروں سے گونج اٹھی۔ بندگارہ پر استقبالیہ کیمپ قائم کیا گیا تھا، جہاں ریئرایڈمرل مختار خان جدون نے محصورین کو خوش آمدید کہا۔
منزل پر پہنچ جانے کا اطمینان
چین سے غیر معمولی تعلقات کا بھی فائدہ اٹھایا گیا اور عدن میں موجود چینی بحری جہاز کے ذریعے بھی پاکستانیوں کو افریقی ملک جبوتی پہنچایا گیا، جہاں سے ہوائی جہاز کے ذریعے انہیں پاکستان لایا گیا۔
اپنے وطن کی کیا بات ہے!
یمن سے وطن واپس پہنچنے والے پاکستانی شہری بحری جہاز ’اصلت‘ سے اترنے کے بعد پھولوں کے ہار پہنے اپنے بحفاظت انخلاء پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں۔
کئی غیر ملکی شہریوں کا بھی انخلاء ساتھ ہی
پاک بحریہ کے فریگیٹ اصلت کے ذریعے چھتیس غیرملکیوں کا بھی یمن سے محفوظ انخلاء ممکن ہوا۔ ’پی این ایس اصلت‘ نے چین اور فلپائن کے آٹھ، برطانیہ کے چار اور انڈونیشیا کے تین شہریوں کو کراچی کی بندرگاہ پہنچایا۔ کینیڈا، مصر اور اردن کے بھی شہری یمن سے پاکستان منتقل کیے گئے۔ گیارہ بھارتی شہری بھی پاک بحریہ کے فریگیٹ کے ذریعے پاکستان پہنچے۔
استقبال کے لیے پھول ہی پھول
’اصلت‘ کے ذریعے کراچی پہنچنے والے پاکستانیوں کے اہلِ خانہ کی ایک بڑی تعداد اُن کے استقبال کے لیے موجود تھی۔ جیسے ہی یمن میں پھنسے پاکستانی اپنی سرزمین پر قدم رکھتے تھے، لوگ آگے بڑھ کر اُن کے گلے میں ہار ڈالتے تھے۔
کراچی بندرگاہ پر رونقیں
منگل کی سہ پہر پاک بحریہ کا جہاز یمن سے محصورین کو لے کرکراچی کے پورٹ چینل میں داخل ہوا تو پیٹرولنگ بوٹس اور ٹگز نے اسے اپنے حفاظتی حصار میں لے لیا جبکہ ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی مسلسل فضائی نگرانی کا عمل جاری رہا۔
’اصلت‘ کے عرشے سے وطن کا نظارہ
’اصلت‘ کے بندرگاہ کے قریب پہنچنے پر لوگ اپنے ہم وطنوں کی طرف دیکھ کر ہاتھ ہلا ہلا کر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ پاک بحریہ کی جانب سے ہم وطنوں کی محفوظ وطن واپسی کے لیے دوسرا بحری ’پی این ایس شمشیر‘ اب بھی خلیج عدن میں موجود ہے، جو جبوتی سے ہوتا ہوا آئندہ ہفتے 36 پاکستانیوں اور 15 غیر ملکیوں کو لے کر کراچی پہنچے گا۔
اپنے پیاروں سے ملن
کراچی کی بندرگاہ پر سات اپریل منگل کو جشن کا سا سماں تھا اور لوگ اپنے عزیزوں اور دوستوں کے خیریت کے ساتھ جنگ زدہ عرب ملک یمن سے واپس پہنچ جانے پر نہال تھے۔
خوش آمدید کہتے اہلِ خانہ
سبز ہلالی پرچم اٹھائے محصورین پاکستان کی سرزمین پر اترے تو فضا نعروں سے گونج اٹھی۔ بندگارہ پر استقبالیہ کیمپ قائم کیا گیا تھا، جہاں ریئرایڈمرل مختار خان جدون نے محصورین کو خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر محصورین کے اہل خانہ کی بڑی تعداد موجود تھی۔
طویل سفر کے بعد لنگر انداز
’پی این ایس اصلت‘ یمن کے شہرالمکلہ سے 4 اپریل کو روانہ ہوا تھا، جس کے ذریعے پاکستان پہنچنے والوں میں 146 پاکستانیوں کےعلاوہ 11 بھارتی، 8 چینی، 8 فلپینی، 4 برطانوی، 3 انڈونیشین، 2 شامی اور ایک کینیڈین شہری بھی شامل ہے۔
خطرناک حالات کے لیے تیار
مشن کمانڈر کموڈور زاہد الیاس کا کہنا تھا کہ وہ یمن میں ہر قسم کے حالات کا سامنا کرنے کےلیے تیار تھے۔ ’پی این ایس اصلت‘ میزائلوں اورجدید ریڈار سے لیس جنگی بحری جہاز ہے، جسے ہر طرح کے حالات کے لیے بنایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاک بحریہ کا فریگیٹ بارہ سو میل کا فاصلہ طے کر کے اپنوں کو واپس لایا ہے۔ المکلہ میں بد امنی کے باعث ’پی این ایس اصلت‘ نے ایک اور مقام سے محصورین کو آن بورڈ لیا۔
’پاکستان کی بحریہ کا شکریہ‘
برطانوی اور کینیڈین شہری نے پاک بحریہ کی کاوش پر شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ پرخطرحالات میں پاک بحریہ کی یہ کارروائی ایک بڑی کامیابی ہے۔ آئندہ چند روز تک پاک بحریہ خلیج عدن میں موجود رہے گی تاکہ ضرورت پڑنے پر مزید پاکستانیوں یا دوست ممالک کے شہریوں کو تحفظ فراہم کر سکے۔ ’اصلت‘ کے ذریعے پاکستان آئے بھارتی شہریوں نے پاک بحریہ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان کی کوششوں سے آج یمن سے انخلاء ممکن ہوا۔