یورپ میں نائٹ ریل گاڑی کو بحال کرنے کی کوشش
9 دسمبر 2020جرمنی، آسٹریا، فرانس، اسپین اور سوئٹزرلینڈ میں ریلوے کے نظام کو چلانے والی کمپنیوں نے اتفاق کیا ہے کہ سرحدوں کے آرپار سابقہ ''رات کی ریل گاڑی‘‘ کو بحال کر کے سیاحوں اور مسافروں کی توجہ حاصل کی جائے۔ اگر منصوبہ پوری طرح بحال ہو جاتا ہے تو یورپی براعظم کے تیرہ شہروں کو ٹرین کے ساتھ جوڑ دیا جائے گا۔ ماضی میں اس طرح کی ریل گاڑی کو 'ٹرانس یورپیئن نائٹ ٹرین‘ کا نام دیا گیا تھا۔ مبصرین کے مطابق اس منصوبے کی بحالی اور پھر سے نائٹ ٹرین کو زندہ کرنا ایک انتہائی اہم اور مناسب منصوبہ ہے اور اس کی جانب مسافروں کی رغبت بڑھے گی۔
اٹلی سے فرانس تک تیز رفتار ریل رابطے، لاگت چھبیس ارب یورو
تیرہ شہروں کے درمیان ریل نیٹ ورک
اس کا امکان ہے کہ سن دو ہزار چوبیس میں مختلف شہروں تک پہنچنے کے لیے سستی ایئرلائن کی جگہ مسافر نائٹ ٹرین کو مسافر ترجیح دیں گے اور وہ رات میں سوتے سوتے اپنی منزل تک پہنچ پائیں گے۔ اس ریل گاڑی میں جو اہم شہر لائے جا رہے ہیں، ان میں ایمسٹرڈیم، پیرس، برسلز، بارسلونا، میونخ، برلن اور ویانا خاص طور پر نمایاں ہیں۔ نائٹ ٹرین کے منصوبے کی مفاہمت پر مختلف ملکوں کی ریل گاڑیاں چلانے والے اداروں کے اعلیٰ اہلکاروں نے منگل آٹھ دسمبر کو دستخط کیے۔ ریل کے نظام پر نگاہ رکھنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ اس منصوبے پر عمل درآمد میں مشکلات حائل ہو سکتی ہیں کیونکہ سونے والی لمبی اور آرام دہ نشستوں کی حامل بوگیوں کی تعداد کم ہے اور سیٹوں سے ایسے لمبے سفر تھکا دینے والے بن سکتے ہیں۔
ریل کی پٹریاں بچھانے کا پلان
اس مقصد کے لیے ویانا، میونخ اور پیرس کے ریل ٹریک کو مناسب انداز میں اپ گریڈ کیا جائے گا اور اسی طرح زیورک سے ایمسٹرڈیم کے ریل ٹریک کو ازسرنو جوڑنا شامل ہے۔ یہ ریل ٹریک اگلے برس تک مکمل کر لیا جائے گا۔ ویانا سے پیرس تک کا ریل ٹریک سن دو ہزار تیئیس تک مکمل کیا جائے گا۔ سن دو ہزار چوبیس میں زیورک سے بارسلونا کے ٹریک پر ریل کی پٹریاں کو بچھانے کو مکمل کیا جائے گا۔یورپی نوجوانوں کے لیے ٹرین کا سفر مفت
یورپی اقوام میں مضبوط تعاون
اس منصوبے پر عمل درآمد ہونے سے چار ملکوں کی دارالحکومت یعنی جرمنی کا برلن، فرانس کا پیرس، آسٹریا کا ویانا اور ہالینڈ کا ایمسٹرڈیم کو ایک ریل نیٹ ورک سے جوڑ دیا جائے گا۔ اس منصوبے کا ایک مقصد ان چاروں اور بقیل نیٹ ورک میں شامل ملکوں میں مزید تعاون اور رابطہ کاری کو ہر سطح پر فروغ دینا بھی ہے۔ اس تعاون میں معاشی اور سماجی منصوبوں کو بھی شامل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
ماحول دوست ریل نیٹ ورک
یہ بھی بتایا گیا کہ اس نائٹ ریل گاڑی ماحول دوست بنانے پر بھی فوکس کیا گیا اور اس ٹریک پر چلنے والی ریل گاڑیاں زمین کے ماحول کو آلودہ کرنے والی گیس کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج نہیں کریں گی۔ تمام ریل گاڑیوں کو ڈیزل کے بجائے بجلی سے چلنے والے انجن لگائے جائیں گے۔ اس ریل گاڑی کے ماحول دوست ہونے کے حوالے سے آسٹریا کی وزیر ماحولیات لیونور گیویسلر نے منصوبے کو شاندار اور درست سمت کی جانب ایک یورپی قدم قرار دیا۔ جرمن ریلوے ڈوئچے بان کے مسافروں کی تنظیم پرو بان نے بھی اس منصوبے کو شاندار خیال کیا ہے۔
ع ح، ع ت (ڈی پی اے، اے ایف پی)