1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستافریقہ

کیا پاکستان توہین مذہب کے قوانین ميں تراميم کرے گا؟

بینش جاوید
4 مئی 2021

یورپی پارلیمان نے حالیہ قرارداد میں توہین مذہب سے متعلق قوانين کے بڑھتے ہوئے استعمال کے پیش نظر پاکستان کے ساتھ تجارتی معائدے جی ایس پی پلس کی نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔ کیا پاکستان توہین مذہب کے قوانین میں ترامیم کرے گا؟

https://p.dw.com/p/3svvy
تصویر: Dursun Aydemir/AA/picture alliance

گزشتہ روز اسلام آباد میں پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے یورپی پارلیمان کی اس قرارداد سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کی۔ اس اجلاس کی رپورٹنگ کرنے والے صحافی رضوان غلزئی نے ڈی ڈبلیو اردو کو اسلام آباد سے بتایا کہ اس اجلاس میں شریک دو وزراء سے انہوں نے گفتگو کی۔ ان وزراء  کی جانب سے رضوان غلزئی کو بتایا گیا کہ پاکستان توہین مذہب کے قوانین کو تبدیل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ رضوان غلزئی کا کہنا تھا، ''مجھے اجلاس میں شامل وزراء نے بتایا کہ یورپی یونین کے ساتھ تجارتی معاہدے میں انسانی حقوق سے متعلق شرائط تو ہیں لیکن اس میں مذہب سے متعلق کوئی شق نہیں ہے۔ لہذا پاکستان توہین مذہب سے متعلق قانون میں کوئی تبدیلی نہیں کرے گا۔‘‘

پاکستانی تجزیہ کار امتیاز گل اس حوالے سے کہتے ہیں کہ توہین مذہب جیسے قوانین صرف پاکستان نہیں بلکہ مصر اور سعودی عرب جیسے ممالک میں بھی ہیں لیکن صرف پاکستان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ''یہ معاشی بلیک میلنگ ہے۔ ایسے ممالک یورپی یونین کے اتحادی ہیں جہاں توہین مذہب سے متعلق جیسے قوانین موجود ہیں۔ یورپی یونین کی توجہ صرف پاکستان کی طرف ہے۔ یہ قرارداد مغرب کی دوہری پالیسی کی عکاس ہے۔ پاکستان چین کے قریب ہے اور یہی مسئلہ ہے۔‘‘

لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ پاکستان میں توہین مذہب سے متعلق قوانين اور ان کا استعمال انتہائی حساس معاملات ہيں۔ کوئی بھی سیاست دان یا سماجی کارکن کھل کر اس میں ترمیم کا مطالبہ نہیں کر پاتا۔ ماضی میں پنجاب کے سابق گورنر سلمان تاثیر کو اسی قانون کو تبدیل کرنے کے مطالبے پر انہی کے گارڈ نے ہلاک کر دیا تھا۔ صوبہ خیبر پختونخواہ کے طالب علم مشال خان کو توہین رسالت کے الزام پر قتل کر دیا گیا تھا۔ پاکستانی صحافی فریحہ ادریس کہتی ہیں کہ توہین مذہب کے قانون کا غلط استعمال اصل مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا، ''اس قانون میں اگر کبھی کوئی ترمیم کرنا بھی ہوگی تو ملک کے تمام اہم اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لینا ہوگا اور سب کی آراء کو مدنظر رکھنا ہو گا تاکہ اس حوالے سے حکومت کے فیصلے  کو عوام کی تائید حاصل ہو۔‘‘

توہین مذہب و رسالت کے مقدمات کا ریکارڈ اندراج

توہین مذہب سے متعلق میری حکمت عملی کامیاب ہو گی، عمران خان

گزشتہ ہفتے یورپی یونین کی پارلیمان کی جانب ایک ایسی قرارداد پاس کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستان میں توہین مذہب سے متعلق قوانين اور ان کے تحت الزامات کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باعث یورپ کو پاکستان کے ساتھ تجارتی معاہدے جی ایس پی پلس  کی نظر ثانی کرنی چاہیے۔ قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 'خطرناک‘ حد تک توہین مذہب کے الزمات رپورٹ کیے جا رہے ہیں اور ساتھ ہی پاکستان میں سول سوسائٹی اور صحافیوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔