1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین کی سربراہ کانفرنس: یورو استحکامی پیکج منظور

25 مارچ 2011

یورپی یونین کی ایک سربراہی کانفرنس میں یورپی مالیاتی اتحاد میں شامل مالی مسائل کے شکار ملکوں کی ہنگامی مدد کے لیے بحالی پیکج کی منظوری دے دی گئی ہے۔ 700 بلین یورو مالیت کے اس پیکج پر سن 2013 سے مستقل عملدرآمد ہو جائے گا۔

https://p.dw.com/p/10hc4
جرمن چانسلر میرکل جمعہ کے روز سربراہی کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئےتصویر: dapd

برسلز میں یورپی یونین کے رکن ملکوں کے سربراہان مملکت و حکومت کی یہ کانفرنس جمعرات کو شروع ہوئی تھی اور اس میں یورو زون سے متعلق مالیاتی استحکامی منصوبے پر بالآخر اتفاق رائے ہو گیا۔ حقیقت یہ ہے کہ یورپی یونین کے رہنماؤں نے ایسے کسی فیصلے کی خواہش تو نہیں کی تھی لیکن انہیں یہ فیصلہ کرنا پڑا اور وہ اس پر مطمئن بھی ہیں۔

فیصلہ یہ ہے کہ مستقبل میں اگر یورو زون کے کسی ملک کی مالی حالت ایسی ہو، جیسی اس وقت پرتگال کی ہے، تو ایسی کسی بھی ریاست کی مدد اور اس کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران پر قابو پانے کے لیے آئندہ کا طریقہء کار وضع کر لیا گیا ہے۔

Belgien EU Gipfel Herman Jose Manuel Barroso Van Rompuy und in Brüssel
ہیرمن فان رومپوئے یورپی کمیشن کے صدر باروسو کے ساتھتصویر: dapd

اس یورو اصلاحاتی پیکج کے بارے میں یورپی کمیشن کے صدر یوزے مانوئل باروسو نے کہا کہ برسلز کی سربراہی کانفرنس میں دو روز میں جو کچھ حاصل کر لیا گیا ہے، وہ قابل فخر ہے کیونکہ صرف ایک سال یا اس سے بھی کم عرصہ قبل کسی کو ایسے کسی مشترکہ یورپی فیصلے کی امید ہی نہیں تھی۔

لیکن یہ اتفاق رائے آسان بھی نہیں تھا۔ دو روزہ کانفرنس کے دوران اختلافی امور کا حتمی خاتمہ جمعہ کو علی الصبح ممکن ہو سکا۔ جرمنی کو اس ہنگامی امدادی پیکج میں اس کے حصے کے لیے زیادہ وقت دے دیا گیا ہے۔ اس طرح برلن حکومت کم از کم اپنی فی الحال طے کردہ منزل حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے۔

جرمنی اس مالی استحکامی پیکج میں وفاقی پارلیمان کے اگلے الیکشن سے قبل گیارہ بلین یورو کی بہت بڑی رقوم مہیا نہیں کرے گا بلکہ انتخابی حوالے سے انتہائی اہم سال 2013 میں وہ اس مد میں صرف قریب چار بلین یورو ادا کرے گا۔

EU-Gipfel Van Rompuy
یورپی یونین کی کونسل کے صدر رومپوئےتصویر: AP

یورپی مشترکہ کرنسی یورو سے متعلق یہ جامع اصلاحاتی منصوبہ یورو کے اجراء سے لے کر آج تک کا مستقبل کے مالیاتی بحرانوں سے بچنے کے لیے سب سے بڑا پروگرام ہے۔ اس کے تحت نئے ریاستی قرضوں اور سالانہ بجٹ میں خسارے کی زیادہ سے زیادہ مقررہ حد کی خلاف ورزی کرنے والے ملکوں کے خلاف آئندہ سخت تر اقدامات کیے جا سکیں گے اور ساتھ ہی یورو زون کی اقتصادی مقابلے کی اہلیت میں اضافہ بھی کیا جائے گا۔

یورپی یونین کی کونسل کے صدر ہیرمن فان رومپوئے کے بقول اس سربراہی کانفرنس میں جتنے بھی فیصلے کیے گئے ہیں، وہ سب کلیدی اہمیت کے حامل ہیں۔ یونین کے یورو میں شامل ملکوں کے گروپ کے سربراہ اور لکسمبرگ کے وزیر اعظم ژاں کلود یُنکر کے مطابق ہو سکتا ہے کہ ہنگامی مالی امداد کے لیے نئے منظور کردہ مستقل فنڈ سے قرضے حاصل کرنے والا پہلا ملک پرتگال ہو۔

ژاں کلود یُنکر کے بقول، ’’مقصد یہ ہے کہ چند یورو ریاستوں کو درپیش قرضوں کے بحران سے نکلا جائے۔ میری رائے میں ہم نے جس جامع پروگرام کی منظوری دی ہے، وہ بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں کو اس امر کا قائل کر دے گا کہ ہم یورو زون کے استحکام کو یقینی بنانے کا تہیہ کیے ہوئے ہیں۔‘‘

اس بارے میں وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا تھا، ’’اب اہم بات یہ ہو گی کہ پرتگال میں سیاسی رہنما اس پروگرام میں طے کردہ مقاصد اور ان کی اہمیت کو عملاﹰ تسلیم کریں تاکہ مالیاتی منڈیوں کے اعتماد میں اضافہ ہو سکے۔‘‘

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں