1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان: مہاجرین کے ایک دوسرے پر لوہے کی سلاخوں سے حملے

صائمہ حیدر
23 مارچ 2017

یونان کے شمالی ایجیئن کے علاقے میں واقع شیوس جزیرے پر پناہ گزینوں کے درمیان جمعرات کی شب لڑائی ہوئی جس میں مہاجرین نے ایک دوسرے پر لوہے کی سلاخوں سے حملہ کرتے ہوئے پتھراؤ بھی کیا۔

https://p.dw.com/p/2ZoGd
Griechenland Flüchtlinge protestieren auf Chios
یونانی ریڈیو پر واقعے کے کچھ چشم دید گواہان نے بتایا ہے کہ مہاجرین میں سے کچھ شراب کے نشے میں دھت تھےتصویر: Getty Images/AFP/L. Gouliamaki

یونان کے آن لائن اخبارات ’آلیتھیا‘ اور ’پولیتیس‘ کی رپورٹوں کے مطابق یہ دنگا فساد افغانستان اور الجزائر سے تعلق رکھنے والے پناہ گزینوں  کے درمیان ہوا۔ اس لڑائی کے نتیجے میں کئی تارکینِ وطن معمولی زخمی بھی ہوئے جبکہ ایک خاتون اور ایک بچے کو علاج کے لیے جزیرے پر قائم ہسپتال لے جانا پڑا۔

یہ ہنگامہ اس وقت اختتام پذیر ہوا، جب پولیس کی بھاری نفری وہاں پہنچی۔ جھگڑے کی وجہ ابھی تک غیر واضح ہے تاہم یونانی ریڈیو پر واقعے کے کچھ چشم دید گواہان نے بتایا ہے کہ مہاجرین میں سے کچھ شراب کے نشے میں دھت تھے۔

 بہت سی فلاحی تنظیمیں اور علاقے کے رہائشی شیوس جزیرے میں قائم سوڈا کیمپ کی صورتِ حال پر کئی ماہ سے تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ کیمپ کی صورتِ حال نا مناسب اور غیر تسلی بخش ہے۔ یہاں مقیم تارکینِ وطن یونان میں پناہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ انہیں واپس ترکی نہ بھیجا جائے۔ تاہم پناہ کی درخواستوں پر کام بہت سست روی سے ہو رہا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان، افغانستان، شام اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے ہزاروں تارکین وطن یورپی یونین اور ترکی کے مابین معاہدہ طے پانے کے بعد سے یونانی جزیروں پر پھنسے ہوئے ہیں اور مسلسل انتظار نے ان لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز کر دیا ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں