1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان کا مالی بحران: نئی کٹوتیاں اور نئی ہڑتال

19 اکتوبر 2011

یورپی ملک یونان کا مالی بحران عالمی توجہ حاصل کرچکا ہے۔ اندرون ملک مختلف طبقے ابھی تک پاپاندریو حکومت کی بچتی پالیسیوں کی حمایت کرنے کی بجائے ہڑتال اور احتجاج پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/12uyq
تصویر: picture-alliance/dpa

یونان کی لیبر یونینوں نے جمعرات کے روز پارلیمنٹ میں ووٹنگ سے قبل اڑتالیس گھنٹوں کی ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ پاپاندریو حکومت کی جانب سے ملک کی علیل اور تقریباً منجمد اقتصادیات کے لیے مالیاتی امداد کے تناظر میں بڑی بچتی تجاویز اور بجٹ کٹوتیوں کے مجوزہ بل کی منظوری کے لیے یونانی پارلیمنٹ میں جمعرات کے روز حتمی ووٹنگ ہونا ہے۔

 وزیر اعظم پاپاندریو نے اراکین پارلیمنٹ سے ان بچتی تجاویز کو منظورکرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ حقیقت میں اس وقت یونان کی صورت حال حالت جنگ جیسی ہے۔ پاپاندریوکا کہنا تھا کہ اس جنگ میں سب کو مل کر یونان، حکومت اور عوام کو محفوظ کرنا ہے۔ یونان شدید مالی مشکلات کا سامنا کر رہا ہے۔ گزشتہ تین سال سے یونانی اقتصادیات کساد بازاری کا شکار ہے اور پبلک قرضے کا حجم بھی بہت وسیع ہے۔

 یونانی وزیر اعظم کو صرف چار نشستوں سے ایوان میں سبقت حاصل ہے۔ اس بات کی امید کی جا رہی ہے کہ حکومت اپنی نئی تجاویز پارلیمنٹ سے منظور کروانے میں کامیاب ہو جائے گی لیکن اس دوران مشکلات ضرور حائل ہوں گی۔ کچھ چھوٹی پارٹیوں نے حکومتی بل کی حمایت کا وعدہ کیا ہے۔ حکمران جماعت کے دو ممبران نے جمعرات کے روز پیش کی جانے والی کفایت شعاری کی پالیسی کی نئی تجاویز کی مخالفت میں ووٹ دینے کا بھی عندیہ دیا ہے۔ پاپاندریو کی پارٹی کے اندر بھی اختلافی عمل جاری ہے اور ان کے ایک رکن پارلیمنٹ نے پیر کے روز مستعفی ہونے کا اعلان بھی کردیا ہے۔

Flash-Galerie Griechenland Streik der Müllabfuhr
یونان میں ہڑتالوں کی وجہ سے پیریاس نامی شہر میں گندگی کا ڈھیرتصویر: AP

نئی تجاویز پر مبنی بل پر بدھ کے روز ووٹنگ ہو گی اور پھر جمعرات کو اس بل کی مخصوص شِقوں کی منظوری دی جائے گی، جو انتہائی اہم ہے۔ نئے بل میں حکومت نے پبلک سیکٹر کو دی جانے والی تنخواہوں اور پینشن پر بڑی کٹوتیاں شامل کی ہیں۔ اس کے علاوہ ٹیکس کی سطح کو بلند کرنے علاوہ کئی دوسرے اقدامات تجویز کیے ہیں۔

لیبر یونینوں کی ہڑتال میں حکومتی دفاتر، کاروباری مراکز، پبلک سروس کے ساتھ بیکریوں اور اشیائے خوردونوش کی دکانیں بھی شامل ہو رہی ہیں۔ پارلیمنٹ کے سامنے ایک بڑے مظاہرے کو بھی پلان کیا گیا ہے۔ اس بات کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ بدھ یا جمعرات کو جون کے مہینے کی طرح عوامی احتجاج  پُرتشدد رنگ اختیار کر سکتا ہے۔ یونان کی پبلک سیکٹر کی سب سے بڑی یونین ADEDY کے سربراہ کوسٹاس تسکریکاس (Costas Tsikrikas) کا کہنا ہے کہ اس مظاہرے سے حکومت اور سیاسی نظام کو عوام کی جانب سے ایک واضح پیغام دیا جائے گا کہ جو کیا جا رہا ہے وہ سب درست سمت کی جانب نہیں ہے۔

رپورٹ: عابد حسین ⁄ خبر رساں ادارے

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں