1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یونان کے بحران کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کی کوششیں

13 ستمبر 2011

یونان میں قرضوں کے بحران پر برلن میں جاری بحث نے اِن خدشات کو ہوا دی ہے کہ مالیاتی بحران وسیع ہو رہا ہے۔ ایسے میں جرمنی اور یورپی یونین کے رہنما مالیاتی منڈیوں میں پائی جانے والی بے چینی کو کم کرنے کی کوشش میں ہیں۔

https://p.dw.com/p/12Xmn
یورپی وزرائے خزانہتصویر: AP

یونان کے مالیاتی بحران پر یورپی مالیاتی منڈیوں میں بے چینی پائی جا رہی ہے۔ اس کے باعث مشترکہ یورپی کرنسی یورو کی قَدر بھی کم ہوئی ہے جبکہ امریکی صدر باراک اوباما نے خبردار کیا ہے کہ بگڑتی ہوئی عالمی معیشت کو بچانے کے لیے یورو زون کے بحران سے نمٹنا انتہائی اہم ہے۔

جاپانی ین کے مقابلے میں یورو کی قیمت دس برس کی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے اور جرمن بانڈز کو بھی مشکل کا سامنا ہے۔ جرمنی میں کچھ اعلیٰ ارکان پارلیمنٹ یونان کی جانب سے یورو زون سے نکلنے کے پہلو پر بھی بات کر رہے ہیں۔

یورپین سینٹرل بینک کے جرمن ماہرِ اقتصادیات ژرگن شٹارک نے جمعہ کو استعفیٰ دے دیا تھا، جس کی وجہ سے مارکیٹوں پر منفی اثر پہلے ہی پڑنا شروع ہو گیا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ شٹارک قرضوں کے بحران سے نمٹنے کے لیے ای سی بی کی پالیسیوں سے اختلاف رکھتے تھے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی نے تجزیہ کاروں کے حوالے سے کہا ہے کہ برلن کے سخت مؤقف سے یونان کے مسائل پر یورپی آجروں کی جانب سے صبر کھونے کا اشارہ ملتا ہے۔

جرمن وزیر اقتصادیات فلیپ روئسلر نے روزنامہ دی ویلٹ میں لکھا ہے کہ یورپ یونان کے دیوالیہ ہونے کے خدشے کو اب مزید خارج از امکان قرار نہیں دے سکتا۔

جرمن ہفت روزہ ڈیر اشپیگل کے مطابق جرمن وزارت خزانہ کے حکام یونان کے دیوالیہ ہو جانے کی صورت میں دو پہلوؤں پر کام کر رہے ہیں کہ یا تو وہ یورو زون ہی میں رہے یا پھر اپنی سابق کرنسی پھر سے متعارف کرائے۔

Jürgen Stark Chefvolkswirt der Europäischen Zentralbank NO FLASH
ژرگن شٹارکتصویر: picture alliance/dpa

اے ایف پی کے مطابق چانسلر انگیلا میرکل کے قریبی اتحادیوں سمیت جرمنی کے دیگر اعلیٰ سیاستدانوں نے بھی تجویز دی ہے کہ یونان کو یورو سے نکلنے پر مجبور کیا جانا چاہیے۔

تاہم معمول کی ایک نیوز کانفرنس کے دوران چانسلر میرکل کے ترجمان اسٹیفان زائیبرٹ نے کہا ہے کہ برلن حکومت کا واضح مقصد یورو زون کو اس کی مجموعی حیثیت میں مستحکم بنانا ہے۔

اُدھر برسلز میں یورپی یونین کے کمشنر برائے اقتصادی اور مالیاتی امور اولی رین کے ترجمان نے کہا ہے کہ یورپی یونین یونان کے دیوالیہ ہونے کے پہلو پر غور نہیں کر رہی۔

رپورٹ: ندیم گِل / اے ایف پی

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں