یوکرین: وزیر خارجہ نے استعفیٰ دے دیا، روسی حملے جاری
4 ستمبر 2024منگل کو صدر وولودیمیر زیلنسکی حکومت کے پانچ وزراء کے مستعفی ہونے کے بعد دیمیترو کولیبا کا استعفیٰ سردیوں سے قبل حکومت کی " تشکیل نو" کے سلسلے کا حصہ ہے۔
پارلیمنٹ کے اسپیکر رسلان اسٹییفانچوک نے کولیبا کا استعفیٰ نامہ فیس بک پر پوسٹ کردیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قانون ساز جلد ہی اس استعفیٰ نامے پر بحث کرنے کے بعد ووٹ کریں گے۔ تاہم یہ صرف ایک رسمی کارروائی ہے۔
روس کی یوکرین پر ڈرون اور میزائل حملوں کی یلغار
روس میں یوکرینی فوج کی کامیاب پیش قدمی، روس نے دعوے مسترد کر دیے
زیلنسکی حکومت میں تبدیلی کی بات پہلے ہی کہہ چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں یوکرین کو مضبوط بنانے اور مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے ایسا کرنا ضروری ہے۔
زیلنسکی نے منگل کے روز کہا، موسم خزاں یوکرین کے لیے انتہائی اہم ہو گا۔ اور ہمارے ریاستی اداروں کی تشکیل نو کی جانی چاہئے تاکہ یوکرین وہ تمام نتائج حاصل کر سکے جن کی ہمیں ضرورت ہے -
زیلنسکی کی پارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیئر قانون ساز ڈیوڈ ارخامیا کا کہنا تھا کہ نصف سے زیادہ وزرا کی تبدیلی ممکن ہے۔
حالیہ ہفتوں میں روسی افواج نے یوکرین کے مشرق میں اہم پیش قدمی کی ہے۔ یوکرین کے فوجیوں نے روس کے کرسک خطے میں ایک جرات مندانہ کارروائی کی ہے جب کہ ماسکو نے ڈرون اور میزائل حملے تیز کر دیے ہیں۔
لیویو پر روسی حملے میں سات افراد ہلاک
یوکرینی حکام نے بدھ کو بتایا کہ مغربی یوکرین میں لوویو کے تاریخی مرکز پر روسی حملے میں تین بچوں سمیت سات افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ حملے پولٹاوا کے وسطی شہر میں ایک خونریز حملے کے ایک دن بعد ہوئے جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔
روس کے کرسک علاقے میں یوکرین کے حملے، جس نے روسی فوجیوں کو حیران کر دیا، کے بعد ماسکو نے اپنے فضائی حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
زیلنسکی کی بالواسطہ طور پر روس میں فوجی دراندازی کی تصدیق
اگر امریکہ نے جرمنی میں میزائل نصب کیے تو جوابی کارروائی ہو گی، روس
رات کو ہونے والے ان حملوں کے بعد یوکرین کے حکام نے مغربی شراکت داروں کو فضائی دفاع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ روس کے اندر گہرائی میں اہداف کو نشانہ بنا کر جوابی کارروائی کے لیے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کی فراہمی پر مزید زور دینا شروع کردیا ہے۔
داخلی امور کے وزیر ایگور کلیمینکو نے ٹیلی گرام پر لکھا، "لیویو پر کل ہونے والے حملے میں سات افراد ہلاک ہوئے جن میں تین بچے بھی شامل تھے۔"
انہوں نے کہا کہ پولینڈ کی سرحد کے قریب مغربی شہر لیویو میں تلاش اور بچاؤ کی کارروائیاں ابھی بھی جاری ہیں جو گزشتہ ڈھائی سال کی جنگ میں بڑی حد تک محفوظ رہا تھا۔
لیویو میں پراسیکیوٹر کے دفتر نے بتایا کہ شہر کے تاریخی مرکز میں میزائل حملے میں 40 افراد زخمی ہوئے ہیں، اسکولوں اور ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
دریں اثنا روسی وزارت خارجہ نے مغربی ممالک اور یوکرین کو متنبہ کیا کہ اگر کییف نے روسی علاقوں کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا نشانہ بنایا تو اسے فوری اور تکلیف دہ جوابی کارروائیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخارووا نے کہا،"جواب انتہائی تکلیف دہ ہو گا۔
ج ا ⁄ ص ز (اے پی، اے ایف پی)