1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یوکرین کے چار علاقوں کو روس میں ضم کرنے کا اعلان

30 ستمبر 2022

یوکرین کے چار علاقوں میں ریفرنڈم کے بعد ماسکو میں آج جمعے کو ایک تقریب ان علاقوں کو روس میں باضابطہ ضم کرنے کا اعلان کیا جائے گا۔ امریکہ نے اس اقدام کی مذمت کی ہے جبکہ یوکرینی صدر نے اعلیٰ سطحی ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4HZAl
Russland | Wladimir Putin
تصویر: Gavriil Grigorov/POOL/TASS/dpa/picture alliance

کریملن کے ایک ترجمان نے بتایا کہ یوکرین کے علاقوں زاپوریژیا، خیرسون، ڈونیٹسک اور لوہانسک میں ریفرنڈم کے بعد ماسکو میں جمعے کے روز ایک خصوصی تقریب میں ان چاروں علاقوں کو روس میں الحاق کو باضابطہ شکل دی جائے گی۔ اس موقع پر صدر ولادیمیر پوٹن اہم خطاب کریں گے۔

قبل ازیں کریملن سے جمعرات کی شام کو جاری ہونے والے ایک صدارتی حکم نامے میں صدر پوٹن نے زاپوریژیا اور خیرسون کی آزادی کو تسلیم کرلیا جس سے ان علاقوں کے روسی فیڈریشن میں ضم کرنے کا راستہ ہموار ہوگیا۔

صدر پوٹن نے روس کے زیر کنٹرول یوکرین کے دو دیگر علاقوں ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی کو تسلیم کرنے کے حوالے سے فروری میں اسی طرح کا حکم نامہ جاری کیا تھا۔ اس طرح یوکرین کے اب ان چاروں علاقوں میں روس میں ضم کرلیا جائے گا۔

صدر پوٹن کا خطاب

کریملن نے ایک بیان میں کہا کہ یوکرین کے روس کے زیر قبضہ چار علاقے (ڈونیٹسک، لوہانسک، زاپویژیا اور خیرسون) جنہوں نے روس میں شمولیت کے لیے ریفرنڈم  منعقد کیے تھے، جمعہ کو ملک میں شامل کرلیے جائیں گے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کریملن میں منعقد ہونے والے ایک تقریب میں شرکت کریں گے، جس میں یوکرین کے چار علاقوں کو باضابطہ طورپر روس میں شامل کیا جائے گا۔

پیسکوف نے مزید بتایا کہ کریملن کے سینٹ جارج ہال میں تقریب کے دوران چاروں علاقوں کے سربراہان روس کے ساتھ الحاق کے دستاویزات پر دستخط کریں گے۔ اس کے بعد روسی صدر پوٹن کی اہم تقریر ہوگی اور وہ ماسکو کے مقرر کردہ منتظمین سے ملاقات کریں گے۔

گذشتہ ہفتے ہونے والے ریفرنڈم میں یوکرین کے ان چار علاقوں میں روس میں شامل ہونے کے لیے ووٹنگ کروائی گئی تھی جسے یوکرین اور مغرب نے 'ایک دکھاوا‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا تھا اور کہا کہ وہ ان علاقوں کو روس کا حصہ کبھی تسلیم نہیں کریں گے۔  کریمیا  کو بھی سن 2014 میں اسی طرح کے ''ریفرنڈم" کے بعد غیر قانوی طور پر الحاق کرلیا گیا تھا۔

روسی حکومت کا کہنا ہے کہ روس میں شامل ہونے کے بعد چاروں علاقے روس کے"جوہری چھتری" تلے آجائیں گے۔

کریملن میں ایک تقریب میں  یوکرین کے چار علاقوں کو باضابطہ طورپر روس میں شامل کیا جائے گا
کریملن میں ایک تقریب میں یوکرین کے چار علاقوں کو باضابطہ طورپر روس میں شامل کیا جائے گاتصویر: Alexander Zemlianichenko/AP/picture alliance

بین الاقوامی ردعمل

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں جمعے کو ریفرنڈم کی مذمت میں ایک قرارداد پر ووٹنگ ہوگی، جسے امریکہ اور البانیہ مشترکہ طور پر پیش کریں گے۔

روس سے الحاق کے لیے یوکرین کے کئی علاقوں میں ریفرنڈم پر مغرب کی تنبیہ

امریکہ نے یوکرین میں ریفرنڈم کو ''مکمل دھوکہ" قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے ریفرنڈم کے نتائج کو "کبھی نہیں، کبھی نہیں، کبھی نہیں " تسلیم کرنے کا عہد کیا۔ انہوں نے کہا،"نام نہاد ریفرنڈم ایک مطلق دھوکہ ہے اور اس کے نتائج پہلے سے ہی ماسکو میں تیار کر لیے گئے تھے۔"

بائیڈن نے مزید کہا ''روس کا یوکرین پر حملہ پوٹن کے سامراجی عزائم کا مظہر اور اقوام متحدہ کے چارٹر اور خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔''

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی ماسکو پر ریفرنڈم کے ذریعہ ''زمین پر قبضہ'' کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا،" کریملن کا دکھاوے کا ریفرنڈم اس بات پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش ہے کہ وہ یوکرین میں مزید زمین پر قبضے کی کوشش کررہا ہے۔"

صدر زیلنسکی بارہا کہہ چکے ہیں کہ نام نہاد ریفرنڈم غیر قانونی تھے
صدر زیلنسکی بارہا کہہ چکے ہیں کہ نام نہاد ریفرنڈم غیر قانونی تھےتصویر: Ukrainian Presidential Press Office/Planet Pix/ZUMA/picture alliance

 یوکرینی صدر نے اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرلیا

یوکرین کے چار علاقوں کو ضم کرنے کے منصوبے کے روس کی جانب سے اعلان کے بعد یوکرین کے صدر وولودومیر زیلنسکی جمعے کو اعلی سکیورٹی، سیاسی اور دفاعی حکام کے ساتھ ایک ہنگامی میٹنگ کریں گے۔

اس میٹنگ میں قومی سلامتی اور دفاعی کونسل کے علاوہ مسلح افواج کے کمانڈر ان چیف، وزیر دفاع، وزیر خارجہ اور وزرائے اعظم نیز یوکرین سکیورٹی سروس کے سربراہ شامل ہوں گے۔

روس کو سزا دی جائے، ویٹو پاور چھین لی جائے، یوکرینی صدر

یوکرین کو یورپی یونین کی امیدواری فوراً دی جائے، یورپی رہنما

کونسل کے سکریٹری اولیکسی ڈینیلوف نے کہا،"مجھے یقین ہے کہ ہمارے ملک کے لیے بنیادی فیصلے اس میٹنگ میں لیے جائیں گے۔ انہوں نے تاہم اس کی تفصیل نہیں بتائی۔

صدر زیلنسکی بارہا کہہ چکے ہیں کہ نام نہاد ریفرنڈم غیر قانونی تھے۔ انہوں نے یوکرین کے سخت ردعمل سے بھی خبر دار کیا تھا۔

ج ا/ ص ز(اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)