یوکرینی جنگ میں دس ہزار روسی قیدی مارے جا چکے ہیں، واگنر
25 مئی 2023روسی کرائے کے فوجیوں کے گروپ واگنر کے سربراہ نے کہا کہیوکرین میں لڑنے کے لیے بھرتی کیے گئے تقریباً دس ہزار قیدی میدان جنگ میں مارے جا چکے ہیں۔
روسی فوج، جنگی قیدیوں اور شہریوں پر ’تشدد‘ میں ملوث
ژیوگینی پریگوژن یوکرین پر حملے کے چھ ماہ بعد اس وقت بین الاقوامی شہ سرخیوں کا حصہ بنے تھے، جب انہیں روس کی جیلوں کا دورہ کرتے ہوئے یوکرین میں لڑنے پر راضی قیدیوں کو معافی کی پیشکش کرتے ہوئے دیکھا گیا تھا ۔
پریگوژن نے منگل کے روز ایک ویڈیو انٹرویو میں کہا،''میںپچاس ہزار قیدی لایا تھا، جن میں سے تقریباً 20 فیصد مارے گئے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ واگنر کی طرف سے لڑنے والے دیگر لوگوں کی ہلاکتوں کا تناسب بھی بیس فیصد کے قریب ہی ہے۔
واگنر گروپ کی جانب سے جاری کیے گئے مجموعی اعدادوشمار ماسکو کے سرکاری اعدادوشمار کے بالکل برعکس ہیں، جس میں گزشتہ سال کے آخر میں صرف چھ ہزار ہلاکتوں کا دعویٰ کیا گیا تھا۔
روسی ہلاکتوں سے متعلق واگنر کے تازہ اعدادو شمار 1979 ء اور 1989 ء کے درمیان افغانستان میں سوویت یونین کی پندرہ ہزار ہلاکتوں کے سرکاری تخمینے سے بھی زیادہ ہیں۔
پریگوژن روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے دیرینہ اتحادی ہیں لیکن حال ہی میں انہوں نے اپنی سلسلہ وار ویڈیوز میں کریملن کے ساتھ اختلافات کا کھل کر اظہار کیا، اس دوران انہوں نے چند غیر تصدیق شدہ دعوے بھی کیے اور جن میں کچھ سے وہ بعد میں پیچھے بھی ہٹ گئے ۔
پریگوژن نے کریملن کی افواج پر جنگ کے دوران عام شہریوں کو قتل کرنے کے الزامات بھی لگائے، جن کی ماسکو نے بار بار اور سختی سے تردید کی ہے۔
پریگوژن نے فرنٹ لائن شہر باخموٹ میں ہونے والے لڑائی میں روسی نقصانات کا ذمہ دار روسی فوج کے عدم تعاون کو ٹھہرایا۔ انہوں نے اپنے تازہ انٹرویو میں کہا کہ اب ہلاک ہونے والوں کے رشتہ داروں کی تعداد دسیوں یا شاید سینکڑوں ہزار ہو گی۔ ان کے بقول 'ہم اس سے چھپ نہیں سکتے۔‘
روسی بحری جہاز پر حملہ
روس کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے ایک بحری جنگی جہاز پر یوکرین کا حملہ ناکام بنا دیا۔ ماسکو کا کہنا ہے یہ حملہ ترکی کے پانیوں میں موجود بحری جہاز پر کیا گیا اور اس واقعے کے لیے کییف ذمہ دار ہے ۔ روسی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کے بحیرہ اسود کے بحری بیڑے کے ایوان خرس جہاز پر بدھ کی صبح سویرے ملاحوں کے بغیر والی تین اسپیڈ بوٹس سے حملہ کیا گیا۔ روسی وازرت دفاع کے مطابق اس بحری جہاز کو وہاں بحیرہ اسود کے پار روس سے ترکی تک گیس لے جانے والی پائپ لائن کے بنیادی ڈھانچے کی حفاظت کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
ش ر ⁄ ک م ( اے پی، اے روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)