افریقی ماحولیاتی اجلاس میں ’نیروبی ڈیکلئیریشن‘ کی منظوری
6 ستمبر 2023کینیا کے صدر ولیم روٹو کے مطابق ایک تاریخی افریقی ماحولیاتی سربراہی اجلاس بدھ کے روز اس بر اعظم کو ایک 'گرین پاور ہاؤس‘ کے طور پر اجاگر کرنے کے مشترکہ اعلامیے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ہے۔
اس موقع پر صدر روٹو نے کہا،''ہم نیروبی کے اعلان کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔‘‘ افریقہ میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا اجلاس تین روز تک جاری رہا۔ اس اجلاس میں بات چیت کے دوران بیانیے کی تبدیلی پر زور دیا گیا اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سے قدرتی آفات سے دوچار افریقہ کے خطے کو شفاف توانائی کی طرف ڈھالنے پر توجہ مرکوز رکھی گئی۔
اے ایف پی کی طرف سے دیکھی گئی دستاویز کے حتمی ورژن میں کہا گیا ہے، "یہ اعلان عالمی ماحولیاتی تبدیلی کے عمل میں افریقہ کی مشترکہ پوزیشن کی بنیاد کے طور پر کام کرے گا۔" تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ''متحدہ افریقی آواز‘‘ نومبر میں شروع ہونے والی اقوام متحدہ کے ماحولیاتی سربراہی اجلاس کے سلسلے میں اہم اجتماعات کے لیے تیزی پیدا کر سکتی ہے، جس میں اس ہفتے کے آخر میں نئی دہلی میں جی ٹوئںٹی اجلاس بھی شامل ہے۔
اعلامیے میں ''ایک نئے فنانسنگ آرکیٹیکچر کا مطالبہ کیا گیا ہے، جو قرضوں کی تنظیم نو اور ریلیف سمیت افریقہ کی ضروریات کے لیے جوابدہ ہو‘‘ کیونکہ اس براعظم پر ماحول دوست منصوبوں کی فنانسنگ کی زیادہ لاگت سے مایوسی بڑھ رہی ہے۔
اس اعلامیے میں کاربن کی آلودگی پھیلانے کے ذمہ دار امیر ممالک پر غریب ممالک کے ساتھ ماحولیاتی معاوضوں کی ادائیگی کے دیرینہ وعدوں کا احترام کرنے کو بھی کہا گیا ہے۔ یہ دستاویز عالمی رہنماؤں پر زور دیتی ہے کہ وہ "فوسیل فیول کی تجارت، سمندری نقل و حمل اور ہوا بازی پر کاربن ٹیکس" کی حمایت کریں۔
54 ممالک پر مشتمل براعظم افریقہ موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے اثرات کی وجہ سے شدید خطرات سے دوچار ہے لیکن اس ماحولیاتی سربراہی اجلاس کی زیادہ تر توجہ ماحول دوست توانائی میں سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے مطالبات پر مرکوز تھی۔
اجلاس کے میزبان کینیا کے صدر کا کہنا تھا، "یہ ایک نیا افریقہ ہے اور اس کا مطلب کاروبار ہے۔‘‘ سربراہی اجلاس میں پورے براعظم میں ''پائیدار ترقی، تخفیف اور موافقت کی کوششوں" کے لیے 23 بلین ڈالر کے فنڈز کے وعدے کیے گئے۔
تیل کی دولت سے مالا مال متحدہ عرب امارات میں نومبر میں ہونے والے COP28 مذاکرات میں توانائی کے مستقبل کے بارے میں مسابقتی تصورات سامنے آنے کا امکان ہے، جہاں زمینی حدت کے اخراج کو کم کرنے کے لیے ابھی تک ناکافی کوششوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
ش ر⁄ اا (اے ایف پی)