1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امداد کی ترسیل کے لیے اسرائیل کا لڑائی میں وقفوں کا اعلان

16 جون 2024

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ وہ غزہ کے جنوبی حصے میں امدادی سامان کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والے راستے کے گرد و نواح میں ہونے والی لڑائی میں روزانہ کی بنیاد پر 'وقفہ‘ کرے گی، تاکہ غزہ میں امدادی سامان پہنچایا جا سکے۔

https://p.dw.com/p/4h6Zf
کرم ابو سالم کی سرحدی گزرگاہ سے گزرتے امدادی سامان کے ٹرک
تصویر: Amir Levy/Getty Images

اسرائیلی فوج کا یہ اعلان کئی ہفتوں سے جاری کیے جانے والے ان انتباہات کے بعد سامنے آیا ہے جن میں عالمی اداروں کی طرف سے کہا جا رہا تھا کہ محاصرہ شدہ فلسطینی علاقے غزہ پٹی میں قحط کی سی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔

''فوجی سرگرمی میں حکمت عملی سے متعلق مقامی وقفے‘‘ کے اعلان کے مطابق روزانہ کی بنیاد یہ وقفہ رفح کے علاقے میں دن کی روشنی میں کیا جائے گا۔ اس اعلان سے ایک دن قبل ہی غزہ کے اس انتہائی جنوبی شہر کے قریب ایک بم دھماکے میں آٹھ اسرائیلی فوجی مارے گئے تھے، جبکہ تین دیگر اسرائیلی فوجی ایک دوسرے  مقام پر مارے گئے۔ یہ جانی نقصان حماس کے جنگجوؤں کے خلاف اسرائیل کی حالیہ جنگ کے دوران کسی ایک دن میں اسرائیلی فوج کے بھاری ترین نقصانات میں سے ایک تھا۔

غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں، 'پیش رفت کی توقع کم ہی‘

اسرائیلی فوج کے رفح پر حملوں میں شدت

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے اور متعدد امدادی تنظیمیں کئی ہفتوں سے غزہ پٹی میں خوراک اور دیگر لازمی اشیاء کی کمی کے حوالے سے مسلسل انتباہات جاری کر رہے تھے۔ امدادی سامان سے لدے ٹرک مصر اور غزہ کے درمیان سرحد اور دیگر سرحدی گزرگاہوں کے باہر موجود ہیں تاہم انہیں غزہ میں داخلے کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا ہے، خاص طور پر اسرائیلی فوج کی طرف سے رفح کراسنگ پر مئی کے آغاز میں کیے جانے والے قبضے کے بعد سے۔

امدادی سامان سے لدے ٹرک
امدادی سامان سے لدے ٹرک مصر اور غزہ کے درمیان سرحد اور دیگر سرحدی گزرگاہوں کے باہر موجود ہیں تاہم انہیں غزہ میں داخلے کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا ہےتصویر: Abed Rahim Khatib/dpa

اسرائیلی فوج کی طرف سے عسکریت پسندوں پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ امدادی سامان لوٹ لیتے ہیں اور یہ کہ امدادی سامان تقسیم کرنے والے ورکرز اس امداد کو عام شہریوں میں تقسیم کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ  بیان کے مطابق، ''ایک مقامی سطح کا، فوجی کارروائی میں حکمت عملی سے متعلق وقفہ روزانہ مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے سے شام سات بجے تک کیا جائے گا۔ آئندہ اعلان تک یہ وقفہ ابوسالم کی سرحدی گزرگاہ اور صلاح الدین روڈ پر شمال کی جانب ہو گا۔‘‘

اس حوالے سے اسرائیلی فوج کی طرف سے ایک نقشہ بھی جاری کیا گیا ہے جس میں انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر امدادی سامان کی ترسیل کا راستہ رفح میں یورپی ہسپتال تک دکھایا گیا ہے۔ یہ فاصلہ ابوسالم سرحدی گزرگاہ سے دس کلومیٹر تک کا بنتا ہے۔

رفح میں انسانی امداد کی فراہمی کے ایک مرکز میں خوراک کے منتظر فلسطینی خواتین اور بچے
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے اور متعدد امدادی تنظیمیں کئی ہفتوں سے غزہ پٹی میں خوراک اور دیگر لازمی اشیاء کی کمی کے حوالے سے مسلسل انتباہات جاری کر رہے تھے۔ تصویر: Mohammed Salem/REUTERS

سات اکتوبر کو جنوبی اسرائیل میں حماس کے دہشت گردانہ حملے میں تقریبا 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ 250 سے زائد کو یرغمال بنا کر غزہ پٹی لے جایا گیا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ غزہ میں اب بھی 100 سے زائد یرغمالی موجود ہیں، جبکہ اسرائیلی حکام نے ان یرغمالیوں میں سے کم از کم 40 کو مردہ قرار دیا ہے۔

ادھر حماس کے زیر انتظام فلسطینی علاقے غزہ پٹی کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ سات اکتوبر کے بعد سے جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی کم از کم تعداد 37,296 تک پہنچ چکی ہے جبکہ زخمی ہونے والوں کی مجموعی تعداد 85,197 ہے۔

غزہ پٹی میں امدادی سامان پہنچانا مشکل کیوں؟

ا ب ا/ک م، م م (اے ایف پی، اے پی)