امریکہ نے سوائن فلو کو قومی ایمرجنسی قرار دے دیا
25 اکتوبر 2009اوباما انتظامیہ کے اس اقدام کے تحت طبی سہولتوں کی فراہمی کے لئے بعض مقررہ شرائط کو ختم کر دیا گیا ہے جبکہ ہیلتھ انشورنس میں بھی آسانیاں پیدا کر دی گئی ہیں۔
امریکہ میں بیماریوں پر قابو پانے سے متعلق سرکاری ادارے نے جمعہ کو کہا کہ سوائن فلو چھیالیس ریاستوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
امریکی صدر نے سوائن فلو کو ایمرجنسی قرار دینے کے اعلامئے پر دستخط جمعہ کو کئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام حفظ ماتقدم کے طور پر اٹھایا گیا ہے، جس کا مقصد بیماری میں تیزتر اضافے کی صورت میں ملک کو تیار کرنا ہے۔ یوں امریکہ میں بالکل ویسی ہی ہنگامی حالت کا اعلان کیا گیا، جو سمندری طوفانوں سے متاثرہ ساحلی علاقوں میں نافذ کی گئی تھی۔
واشنگٹن انتظامیہ کے مطابق سوائن فلو وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور اس لئے متعلقہ اداروں کو پہلے سے تیار کرنا انتہائی ضروری ہے۔ یاد رہے کہ موسمی نزلہ بعض اوقات نومبر کے آخر سے مارچ کے آغاز تک زور پکڑتا ہے اور امریکہ میں اس کے نتیجے میں سالانہ چھتیس ہزار افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔ اس فلو کا شکار عام طور پر پینسٹھ سال سے زائد عمر کے افراد ہوتے ہیں جبکہ سوائن فلو بچوں اور نوجوانوں کو بھی متاثر کر رہا ہے۔
امریکہ کا ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز ڈیپارٹمنٹ سوائن فلو کی ویکیسن فراہم کرنے کے لئے کوششیں کر رہا ہے۔ تاہم اس کاکہنا ہے کہ اس حوالے سے اسے مشکلات کا سامنا ہے۔
عالمی ادارہ صحت WHO کے تازہ اعدادوشمار کے مطابق سوائن فلو کے باعث رواں برس اپریل سے اب تک دُنیا بھر میں تقریبا پانچ ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عاطف بلوچ