سوائن فلو کا زور ٹوٹ گیا، عالمی ادارہ صحت
5 ستمبر 2009اس بناء پر شدید حد تک اس فلو کا شکار ہونے کا خدشہ بھی کم ہو گیا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ایک ترجمان نے تسلیم کیا کہ اس وائرس کے باعث انسانی اموات کا سلسلہ بند نہیں ہوا، تاہم وائرس کے انتہائی تیز رفتار پھیلاؤ کا خطرہ کم ہو گیا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ترجمان Gregory Hartl نے جنیوا میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ اس وائرس کے نتیجے میں زیادہ اموات کی وجہ زیادہ لوگوں کا اس وائرس کا شکار ہونا ہے۔
دنیا بھر میں اب ڈھائی لاکھ افراد کے اس وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ تاہم عالمی ادارہ صحت کے مطابق اس وائرس کا شکار ہونے والے افراد کی اصل تعداد اس سے کہیں کم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ WHO نے اپنے 193 رکن ممالک سے کہہ دیا ہے کہ وہ اب اس تنظیم کو انفرادی واقعات کی مزید معلومات فراہم نہ کریں۔
اس عالمی ادارے کی جانب سے 28 اگست کو جاری کئے گئے اعداد شمار کے مطابق سوائن فلو کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2,185 تھی، یعنی محض ایک ہفتے میں مزید 652 افراد اس وائرس کی نذر ہو چکے ہیں۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں اس وائرس سے کُل دو ارب افراد متاثر ہو سکتے ہیں۔ سوائن فلو کو 11 جون کو ایک عالمگیر وباء قرار دیا گیا تھا۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: مقبول ملک