امریکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پرامن تعلقات کا خواہاں
7 مارچ 2024امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بدھ کے روز صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کی قدر کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ دونوں ملکوں کے مابین ایک دوسرے کے ساتھ تعمیری اور پرامن تعلقات ہوں۔ ملر نے وزیر اعظم مودی کی طرف سے شہباز شریف کو مبارک باد دینے کا بھی خیر مقدم کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کسی بھی تعمیری اور پرامن مذاکرات کا خیر مقدم کرے گا، لیکن مذاکرات کی نوعیت، اہمیت، امکانات اور طریقہ کار کا تعین کرنا دونوں ملکوں کا آپسی معاملہ ہے۔
بھارت کی نئی پاکستانی حکومت سے توقعات کیا ہیں؟
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا، "یقینا ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان نتیجہ خیز اور پرامن مذاکرات کا خیرمقدم کریں گے، لیکن کسی بھی بات چیت کی رفتار، نوعیت، امکان اور طریقہ کار کا تعین پاکستان اور بھارت کو کرنا ہے۔"
کشمیر کا مسئلہ
جب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے کشمیر کے معاملے پر بھارت او رپاکستان کے درمیان اختلافات کے حوالے سے پوچھا گیا تو میتھیو ملر کا کہنا تھاکہ امریکہ کشمیر سمیت تمام مسائل پر پاکستان اور بھارت کے درمیان مستقبل میں ہونے والے مذاکرات کا خیر مقدم کرے گا۔
نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے نئے ناظم الامور کون ہیں؟
انہوں نے اس حوالے سے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے پاکستان کے نئے وزیر اعظم شہباز شریف کو بھیجے گئے مبارک باد کے پیغام کا خیر مقدم کیا۔
واضح رہے کہ نریندری مودی نے شہباز شریف کو بطور وزیر اعظم حلف برداری کے بعد انہیں عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد پیش کی تھی۔
وزیر اعظم مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا،" شہباز شریف کو پاکستان کے وزیر اعظم کا حلف اٹھانے پر مبارک باد۔"
امریکہ نے بھی شہباز شریف کو دوبارہ پاکستان کا وزیر اعظم بننے پر مبارک باد دی ہے۔ واشنگٹن نے دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ مفادات کو آگے بڑھانے میں نئی حکومت کے ساتھ مل کرکام کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ تعلقات
جوہری طاقت کے حامل دونوں پڑوسی ممالک بھارت اور پاکستان کے درمیان کئی جنگیں ہوچکی ہیں۔ سن 2019 میں مودی حکومت کی طرف سے کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت کو ختم کردینے نیز بھارت کے زیر انتظام علاقہ قرار دینے کے فیصلے کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں۔
شہباز شریف نے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد اپنی پہلی تقریر میں مسئلہ کشمیر کے حل پر ایک بار پھر زور دیا تھا۔
اسلام آباد بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے الزامات لگاتا رہا ہے دوسری طرف نئی دہلی کا الزام ہے کہ پاکستان بھارت مخالف عسکریت پسندوں کی مدد کر رہا ہے۔
پاکستان میں سلسلہ وار قاتلانہ حملوں پر اسلام آباد اور دہلی میں تکرار
پاکستان میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا، "آپ نے مجھے اس پوڈیم سے بھی کئی بار کہتے سنا ہے، اور ہم نے اپنی نجی گفتگو میں بھی واضح کیا ہے کہ ہم چاہتے ہیں پاکستان اپنے تمام شہریوں کے انسانی حقوق کا احترام کرے۔"
ج ا/ ص ز (نیوز ایجنسیاں)