1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران خود صدر ابراہیم رئیسی کی موت کا ذمہ دار ہے، امریکہ

21 مئی 2024

امریکہ کے مطابق صدر ابراہیم رئیسی خراب موسم کے باوجود ایک پینتالیس سال پرانے ہیلی کاپٹر پر سوار تھے۔ واشنگٹن کا کہنا ہے کہ رئیسی کی وفات کے باوجود ایران کے حوالے سے امریکہ کا موقف تبدیل نہیں ہو گا۔

https://p.dw.com/p/4g5Is
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ خراب موسم کے باوجود 45 سال  پرانا ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کا ذمہ دار ایران ہےتصویر: Nathan Howard/AP/picture alliance

 

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، وزیر خارجہ امیر عبداللہیان، ایرانی صوبے مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی، تبریز کے امام سید محمد الہاشم، صدر کی سکیورٹی یونٹ کے سربراہ سید مہدی موسوی سمیت نو افراد اتوار کے روز ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے۔

ایران: محمد مخبرعبوری صدر مقرر

ایرانی صدر کی موت پر پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کا یوم سوگ کا اعلان

امریکہ نے ایرانی صدر کی موت پر سرکاری طورپر تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ دوسری طرف امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے اس حادثے کے لیے خود تہران کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

میتھیو ملر نے کہا کہ"خراب موسم کے باوجود 45 سال  پرانا ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کا ذمہ دار ایران ہے۔"

ایرانی صدر رئیسی ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک، سرکاری میڈیا

علی باقری ایران کے عبوری وزیر خارجہ نامزد کر دیے گئے

قبل ازیں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا تھا کہ"امریکہ کا اس حادثے میں کوئی کردار نہیں ہے۔"  انہوں نے مزید کہا تھا کہ "میں ایسی کوئی قیاس آرائی نہیں کرسکتا کہ اس حادثے کا سبب کیا تھا۔"

امریکہ  ایران  ہیلی کاپٹر حادثہ
امریکہ نے دعویٰ کیا کہ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد ایران نے امریکہ سے مدد کی درخواست کی تھیتصویر: Stringer/WANA via REUTERS

ایران نے ہم سے مدد طلب کی تھی، امریکہ

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے دعویٰ کیا کہ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد ایران نے امریکہ سے مدد کی درخواست کی تھی لیکن لاجسٹک وجوہات کے باعث ایران کی درخواست قبول نہیں کرسکے۔

میتھیو ملر نے یہ نہیں بتایا کہ ایران کی جانب سے کس طرح کی مدد کرنے کو کہا گیا ہے، کیونکہ ایران اور امریکہ کے درمیان اسلامی انقلاب کے بعد سے تعلقات کشیدہ ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان سفارتی روابط نہیں ہیں اور امریکہ نے ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے اس کے خلاف کئی اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔

 میتھیو ملر نے صحافیوں سے کہا کہ"میں کسی تفصیل میں نہیں جانا چاہتا، لیکن یہ بتانا چاہوں گا کہ ایرانی حکومت نے اس معاملے پر ہمیں مدد کے لیے کہا۔" انہوں نے مزید کہا کہ"بڑے پیمانے پر لاجسٹک سے منسلک وجوہات کی بنا پر ہم کچھ کرنے سے قاصر تھے۔"

محمد مخبر   ایران  صدر
محمد مخبر نے ایران کے نئے صدر کے عہدے کا حلف لے لیاتصویر: mehr

'ایران کے متعلق امریکی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں'

امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی کی موت سے تہران کے بارے میں واشنگٹن کے بنیادی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ''رئیسی کی موت پر ہماری تعزیت غلط اشارے نہیں بھیجتی ہے اور نہ ہی ان کے بارے میں ہماری رائے کو تبدیل کرتی ہے''۔ ملر نے زور دے کر کہا کہ امریکہ اپنی پابندیوں کو مکمل طور پر نافذ کرتا رہے گا۔ یہ پابندیاں ایرانی حکومت کے زیر استعمال طیاروں پر بھی عائدرہیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ''ایران کے بارے میں ہمارا نقطہ نظر تبدیل نہیں ہوا اور نہ ہی ہوگا۔ ہم ایرانی عوام کی بنیادی آزادیوں کے لیے جدوجہد کی حمایت جاری رکھیں گے اور تہران حکومت کی دہشت گردی کی حمایت کا مقابلہ کریں گے''۔

دریں اثنا امریکی قومی سلامتی کونسل کے مشیر جان کربی نے ایرانی صدر کی ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ" ہمیں یقینی طور پر ایک حادثے میں ان کی جان جانے پر افسوس ہے اور ہم نے سرکاری طور پر ان کی ہلاکت پر تعزیت کی ہے۔ لیکن وہ ایک ایسے شخص تھے جن کے ہاتھ بہت سے لوگوں کے خون سے رنگے ہیں۔''

کربی نے مزید کہا کہ "رئیسی انسانی حقوق کی ہولناک خلاف ورزیوں میں ملوث رہے تھے۔"

ج ا/ ص ز (اے پی، اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)