آپریشن میں آٹھ عسکریت پسند ہلاک، پاکستانی فوج
22 ستمبر 2023فوجی بیان کے مطابق ملک کے شمال مغربی خطے میں افغان سرحد پار سے حملوں کے بعد یہ آپریشن کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ جمعرات کی شب افغان سرحد سے متصل علاقے میں کیے گئے اس عسکری آپریشن میں پانچ عسکریت پسندوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔
بلوچستان: ژوب اور سوئی میں فوج پر حملوں میں بارہ جوان ہلاک
خیبر پختونخوا: خفیہ اطلاعات پر سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی، بارہ دہشت گرد ہلاک
فوجی بیان کے مطابق اس آپریشن کے دوران وزیرستان اور بنوں کے علاقوں میں چھاپے مارے گئے۔ یہ علاقے کسی دور میں طالبان اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں کا گڑھ سمجھے جاتے تھے۔
یہ آپریشن ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب پاکستانی طالبان سے تعلق رکھنے والے کئی درجن عسکریت پسندوں نے افغان علاقوں سے پاکستانی فوج پر حملوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
یہ بات اہم ہے کہ پاکستانی طالبان افغان طالبان سے الگ گروپ ہے، تاہم نظریاتی طور پر یہ دونوں ایک ہی طرز فکر کے حامل ہیں۔ تحریک طالبان نے گزشتہ برسوں میں مختلف دہشت گردانہ کارروائیوں میں اسی ہزار سے زائد پاکستانی شہریوں کو ہلاک کیا۔ سن دو ہزار چودہ میں بڑے فوجی آپریشن کے بعد ان کی کارروائیوں میں کچھ کمی آئی تھی۔
کابل پر سن 2021 میں طالبان کے قبضے کے بعد پاکستان میں ایک مرتبہ پھر دہشت گردانہ کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے جب کہ پاکستانی طالبان بھی دوبارہ منظم اور متحرک دکھائی دے رہے ہیں۔
سرحد پار سے ہونے والے ان حملوں کی وجہ سے اسلام آباد اور کابل کے درمیان تعلقات طویل مدت سے کشیدگی کا شکار ہیں۔ کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد پاکستان میں یہ امید کی جا رہی تھی کہ ممکنہ طور پر یہ کشیدگی کم ہو گی، تاہم یہ کشیدگی اب مزید بڑھ رہی ہے۔
ع ت، ک م (ڈی پی اے)