1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بلوچستان: ژوب اور سوئی میں فوج پر حملوں میں بارہ جوان ہلاک

13 جولائی 2023

پاکستانی فوج نے بتایا کہ بلوچستان کے ژوب اور سوئی میں الگ الگ حملوں میں بارہ فوجی اہلکار ہلاک ہو گئے جبکہ سات عسکریت پسند بھی مارے گئے۔ تحریک جہاد پاکستان نامی شدت پسند تنظیم نے حملے کی ذمے داری لی ہے۔

https://p.dw.com/p/4TnjF
Selbstmordattentat Quetta / Pakistan / 05.2.23
تصویر: Ghani Kakar/DW

پاکستانی فوج کی میڈیا ونگ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے علاقے ژوب میں فوجی چھاونی پر حملے اور سوئی میں "دہشت گردوں "کے خلاف آپریشن کے دوران 12 فوجی ہلاک ہوگئے۔

رواں برس کسی ایک دن میں دہشت گردوں کے حملوں میں فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔ اس سے قبل فروری 2022 میں بلوچستان کے کیچ ضلع میں عسکریت پسندوں کے حملے میں 10فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر کے ترجمان نے بتایا کہ بدھ کی صبح 'دہشت گردوں‘ نے ژوب چھاونی پر حملہ کیا، جس میں نو فوجی ہلاک گئے جبکہ پانچ حملہ آور جوابی کارروائی میں مارے گئے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ضلع سوئی میں بھاری ہتھیاروں سے لیس 'دہشت گردوں ' کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مزید تین فوجی ہلاک ہو گئے جبکہ دو حملہ آور بھی مارے گئے۔

تین سکیورٹی افسروں نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ عسکریت پسندوں نے ژوب کی فوجی چھاونی پر ایک میس پر دستی بم پھینکے اور پھر کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

بلوچستان میں بد امنی کی نئی لہر، علیحدگی پسندوں کے حملوں میں تیزی

آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں بتایا کہ "دہشت گردوں" کی تنصیب میں گھسنے کی ابتدائی کوششوں کو ڈیوٹی پر موجود فوجیوں نے روکا اور پھر انہیں ایک چھوٹے سے حصے میں محدود کر لیا۔

وزیر اعظم شبہاز شریف نے ہلاک ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا خراج عقیدت

وزیر اعظم شہباز شریف نے "دہشت گردوں" کے حملوں کے بعد ایک ٹویٹ کرکے کہا، "آج ژوب گیریزن پر حملے میں پانچ سکیورٹی اہلکاروں نے فرض کی ادائیگی میں جام شہادت نوش کیا اور کئی اہلکار زخمی ہوئے۔"  انہوں نے کہا، "پاکستان کا دفاع اور سلامتی ہمارے شہداء کے مقدس خون اور غازیوں کی عظیم قربانیوں کی بدولت ہے "

بلوچستان لبریشن آرمی نے کوئٹہ بم دھماکے کی ذمہ داری قبول کی

پاکستانی وزیر اعظم نے اپنی ٹویٹ میں مزید کہا کہ "دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ قوم کے مستقبل کی جنگ ہے۔ پچھلی دہائی میں ہماری بہادر افواج اور قوم نے مل کر دہشت گردی کے ناسور کا خاتمہ کیا اور آئندہ بھی اس عفریت کو جَڑسے اکھاڑنے کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ اس ملک کا تحفظ ہمارا مشن بھی ہے اور ہماری ذمہ داری بھی جو ہمیں اپنی جان سے بڑھ کر عزیز ہے۔"

انہوں نے متاثرہ کنبوں کے ساتھ تعزیت کا بھی اظہار کیا۔

عسکریت پسندوں نے ژوب کی فوجی چھاونی پر ایک میس پر دستی بم پھینکے اور پھر کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا
عسکریت پسندوں نے ژوب کی فوجی چھاونی پر ایک میس پر دستی بم پھینکے اور پھر کئی گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہواتصویر: DW

تحریک جہاد پاکستان نے حملے کی ذمہ داری لی

خبر رساں ایجنسی روئٹرزکے مطابق حال ہی میں تشکیل شدہ ایک شدت پسند تنظیم تحریک جہاد پاکستان (ٹی جے پی) نے اس حملے کی ذمہ داری لی ہے۔

ٹی جے پی نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ تنظیم کے خود کش حملہ آوروں نے حملے میں حصہ لیا۔ تنظیم نے اس سلسلے میں تصاویر اور ویڈیوز بھی جاری کی ہیں۔

عسکریت پسندوں کے ساتھ جھڑپ میں پاکستانی فوج کا میجر ہلاک

تحریک جہاد پاکستان کا نام اس وقت سامنے آیا جب اس تنظیم نے رواں سال مارچ میں سبی کے قریب پولیس کی گاڑی پر حملے کی ذمہ داری قبول کی۔بعد میں قلعہ سیف اللہ چھاؤنی پر حملے کی ذمہ داری بھی اسی تنظیم نے قبول کی تھی۔

ج ا/ ص ز (روئٹرز، نیوز ایجنسیاں)