باسکٹ بال کی بھارتی خاتون کھلاڑی تاریخی کامیابی کے قریب تر
23 اپریل 2011گیتُو آنا خوسے کی عمر اس وقت 25 برس ہے اور ان کا امریکہ میں ایک پیشہ ور کھلاڑی کے طور پر کسی اہم ٹیم کے لیے کھیلنے کے سلسلے میں ٹرائلز میں حصہ لینا بذات خود اس لیے ایک تاریخ ساز مرحلہ ہو گا کہ ان سے پہلے کم از کم بھارت سے کبھی کسی خاتون نے ایسے ٹرائلز میں حصہ نہیں لیا۔
گیتُو خوسے کو امریکہ میں ویمن نیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام منعقد کرائے جانے والے سالانہ چیمپئن شپ مقابلوں میں حصہ لینے والی جن ٹیموں میں اپنی ممکنہ شمولیت کے لیے ٹرائلز دینا ہیں، ان میں شکاگو اسکائی، لاس اینجلس اسپارکس اور سینٹ انٹونیو سلور اسٹارز شامل ہیں۔
اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ بھارت میں باسکٹ بال کی اس سب سے مشہور اسٹار کھلاڑی کو یہ تینوں ٹرائلز محض آٹھ دنوں کے وقفے کے اندر اندر دینا ہیں اور اگر انہیں ان تینوں میں سے کسی ایک بھی ٹیم میں منتخب کر لیا گیا، تو یہ پیشرفت بھارت میں باسکٹ بال کے کھیل کے لیے ایک تاریخ ساز موڑ ثابت ہو گی۔
گیتُو آنا خوسے کا تعلق جنوبی بھارت کی ریاست کیرالہ سے ہے۔ ان کا قد چھ فٹ دو انچ یا 188 سینٹی میٹر ہے۔ انہیں اس بات کا بخوبی احساس ہے کہ ان ٹرائلز کے دوران ان سے وابستہ توقعات بھی بہت زیادہ ہوں گی۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ جانتی ہیں کہ انہیں ان ٹرائلز کے دوران بہت زیادہ دباؤ کا سامنا بھی ہو گا تاہم امریکہ میں باسکٹ بال کی ایک پروفیشنل خاتون کھلاڑی کے طور پر کھیل سکنا ان کی زندگی کا اہم ترین خواب رہا ہے اور اسی لیے وہ امریکہ میں ان آٹھ دنوں کے دوران اپنی بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کریں گی۔
گیتُو آنا خوسے بھارت میں قومی سطح پر اور ایشیا میں بین الاقوامی سطح پر باسکٹ بال کی اتنی کامیاب کھلاڑی ہیں کہ فیڈریشن آف انٹرنیشنل باسکٹ بال ایسوسی ایشنز کی طرف سے خواتین کے لیے باسکٹ بال کے جو ایشیائی چیمپئن شپ مقابلے منعقد کرائے جاتے ہیں، ان میں سے گزشتہ دونوں ایشیائی مقابلوں میں وہ ٹاپ اسکورر رہی تھیں۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: شادی خان سیف