1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی زير انتظام کشمیر میں جنگجوؤں کا فوجی کیمپ پر حملہ

عابد حسین
10 فروری 2018

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے علاقے جموں کے قریب واقع ایک فوجی کیمپ پر عسکریت پسندوں نے حملہ کیا ہے۔ یہ عسکریت پسند کیمپ کے رہائشی علاقے میں داخل ہوئے ہیں۔ دو فوجیوں کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔

https://p.dw.com/p/2sRWx
Indien Sicherheitskräfte in Kashmir
تصویر: Getty Images/AFP/S. Hussain

بھارت کے زیرانتظام جموں و کشمیر میں واقع ایک بھارتی فوجی کیمپ پر عسکریت پسندوں نے حملہ کر کے کم از کم دو بھارتی فوجیوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ فوجی کیمپ پر حملہ آج ہفتے کو علی الصبح کیا گیا۔ یہ فوجی کیمپ جموں شہر کے نواح میں واقع علاقے سنجوان میں ہے۔

جموں کی پولیس کے سربراہ ایس ڈی سنگھ جام وال نے کیمپ پر عسکریت پسندوں کے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دو طرفہ فائرنگ کے تبادلے کا بھی بتایا ہے۔ مسلح عسکریت پسند اُس علاقے میں موجود بتائے گئے ہیں جہاں کیمپ کے فوجیوں کی رہائش گاہیں بنی ہوئی ہیں۔

کشمیر میں برفانی تودے کی زد میں آ کر تین بھارتی فوجی ہلاک

کشمیر میں بم دھماکا، چار پولیس اہلکار ہلاک

جیش محمد کے اہم کمانڈر کی ہلاکت

بھارتی کشمیر: رواں برس 210 عسکریت پسندوں کو مار دیا، پولیس

اس فوجی کیمپ کو پولیس اور فوج نے اپنے گھیرے میں لے رکھا ہے۔ ہفتہ دس فروری کی دو پہر تک عسکریت پسندوں اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کا سلسلہ جاری بتایا گیا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق باغیوں کو رہائشی علاقے کے ایک اپارٹمنٹ تک محدود کر دیا گیا ہے اور وقفے وقفے سے وہ فائرنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ پولیس نے حملہ آوروں کی تعداد تین یا چار بتائی ہے۔

Indien Militär in Kashmir
جس فوجی کیمپ پر حملہ کیا گیا، وہ جموں شہر کے نواح میں واقع علاقے سنجوان میں ہےتصویر: picture alliance/dpa/Pacific Press/U. Asif

ایک سکیورٹی اہلکار نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ ہلاک ہونے والے دونوں جونیئر کمیشنڈ افسر ہیں۔ اس حملے میں دو خواتین اور دو بچوں سمیت سات افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مقامی پولیس نے حملے کی وجہ سے سنجوان علاقے کے تمام تعلیمی اداروں کو صبح سے ہی بند کرا رکھا ہے۔

بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور اُن کے محکمے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جموں کے فوجی کیمپ پر ہونے والے حملے اور جوابی کارروائی کی نئی دہلی سے بھی مانیٹرنگ جاری ہے۔