1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: گجرات میں پل گرنے سے تقریباً ڈیڑھ سو افراد ہلاک

31 اکتوبر 2022

بھارتی ریاست گجرات کے تاریخی معلق پل پر ہندووں کے ایک مذہبی تہوار کے موقع پر پوجا کے لیے سینکڑوں لوگ موجود تھے، جو اچانک دریا میں گر گیا۔ مہینوں کی مرمت کے بعد اس پل کو حال ہی میں عوام کے لیے دوبارہ کھولا گیا تھا۔

https://p.dw.com/p/4IrmD
Indien Einsturz einer Hängebrücke in Gujarat
تصویر: AA/picture alliance

بھارتی ریاست گجرات کے موربی میں اتوار کی شام کو ایک معلق پل کے دریا میں گرنے کی وجہ سے 140 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔ تقریباً سو افراد زخمی ہو گئے۔ واقعے کے فوری بعد امدادی کارروائی شروع ہوجانے کی وجہ سے 177 افراد کو بچا لیا گیا۔

بھارتی ریاست گجرات کے اسکولوں میں بھگوت گیتا کی تعلیم لازمی

موربی ریاستی دارالحکومت احمد آباد سے تقریباً 300 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، جہاں شام کے تقریبا سات بجے  150سال پرانا سسپینسن پل اس وقت گر گیا، جب تقریباً 500 لوگ ہندووں کے مذہبی تہوار'چھٹھ پوجا 'کی بعض رسومات کی ادائیگی کے لیے اس پر جمع ہوئے تھے۔

حکام کا کیا کہنا ہے؟

گجرات کے وزیر داخلہ ہرش سنگھاوی نے پیر کی صبح ایک پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ اس سلسلے میں ایک مجرمانہ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ایک پانچ رکنی اعلیٰ کمیٹی کو حادثے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ''امدادی ٹیموں اور اہلکاروں نے رات بھر کام کیا۔''

بھارت: حراستی مرکز میں ایک اور پاکستانی کی موت

مقامی میونسپل ادارے کے سربراہ سندیپ سنگھ زالا نے ایک مقامی ٹی چینل سے بات چیت میں کہا کہ پل کی مرمت کے بعد اسے دوبارہ کھول دیا گیاتھا جبکہ حکام نے ابھی اس کا فٹنس سرٹیفیکیٹ بھی نہیں جاری کیا تھا۔

کیا گجرات بھارتی مسلمانوں کے لیے امتیازی سلوک کا نشان ہے؟

محنت اور روزگار سے متعلق ریاستی وزیر برجیش مرجا کا کہنا تھا کہ پل کی، مرمت تزئین و آرائش گزشتہ ہفتے ہی مکمل ہوئی تھی۔ ہم بھی حیران ہیں اور اس معاملے کو قریب سے دیکھ رہے ہیں... حکومت اس سانحے کی پوری ذمہ داری قبول کرتی ہے۔''

Indien Einsturz einer Hängebrücke in Gujarat
موربی کا یہ معلق پل دریائے ماچھو پر تقریبا ًڈیڑھ سو برس پہلے اس وقت تعمیر کیا گیا تھا جب بر صغیر پر برطانیہ کا راج تھا۔ بعض نقائص کے سبب یہ پل مرتی کاموں کے لیے گزشتہ سات ماہ سے بند پڑا تھا اور پھر تزئین و آرائش کے بعد 26 اکتوبر کو دوبارہ کھولا گیا تھاتصویر: Rajesh Ambaliya/AP Photo/picture alliance

حکام نے بتایا کہ تقریباً 19 افراد کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، جبکہ مجموعی طور پر 90 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جب یہ حادثہ پیش آیا تو اس وقت پل پر خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ سسپینسن پل کو سہارا دینے والی تاریں ٹوٹ گئیں، جس کے سبب لوگ نیچے دریا میں گرنے لگے۔

برطانوی دور کا معلق پل

موربی کا یہ معلق پل دریائے ماچھو پر تقریبا ًڈیڑھ سو برس پہلے اس وقت تعمیر کیا گیا تھا جب بر صغیر پر برطانیہ کا راج تھا۔ بعض نقائص کے سبب یہ پل مرتی کاموں کے لیے گزشتہ سات ماہ سے بند پڑا تھا اور پھر تزئین و آرائش کے بعد 26 اکتوبر کو، گجرات کے نئے سال کے موقع پر، ہی عوام کے لیے دوبارہ کھولا گیا تھا۔

بھارتی خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ چونکہ پل اتنا وزن سنبھال نہیں سکتا اسی لیے اس کا ڈھانچے منہدم ہو گیا۔

ریاستی حکومت نے حادثے میں مرنے والوں کے لواحقین کو 4 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

 وزیر اعظم نریندر مودی، جن کا تعلق گجرات سے ہے، نے بھی متاثرین کے لواحقین کو دو لاکھ روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔ آئندہ انتخابات کے سلسلے میں ان کے ریاست میں آج کئی پروگرام تھے، تاہم انہوں نے اپنے پروگراموں کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ص ز/ ج ا (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی) 

مشرقی بھارت میں ٹرین حادثہ، امدادی کام جاری