1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ترکمانستان سے گیس، پاکستان تک

عاطف توقیر
23 فروری 2018

ترکمانستان نے جمعے کو آٹھ ارب ڈالر سرمایے سے نصب ہونے والی گیس پائپ لائن کے افغانستان سیکشن پر کام کے آغاز کا اعلان کر دیا ہے۔ اس پائپ لائن کے ذریعے وسطی ایشیا سے قدرتی گیس پاکستان اور بھارت پہنچے گی۔

https://p.dw.com/p/2tBw4
Turkmenistan TAPI Gaspipeline Projekt
تصویر: ARG

سابقہ سویت ریاست ترکمانستان قدرتی گیس کے ذخائر کے اعتبار سے دنیا کا پانچوں بڑا ملک ہے۔ اس کی جانب سے قدرتی گیس کی برآمد کا ایک بڑا حصہ چین اور روس پر منحصر ہے، تاہم حالیہ کچھ برسوں میں ان دونوں ممالک کی جانب سے گیس کی درآمد میں کمی کے تناظر میں ترکمانستان نئی منڈیاں تلاش کر رہا ہے۔

ٹاپی گیس پائپ لائن کے لیے سرمایہ کاروں کی تلاش

ترکمانستان سے براستہ پاکستان بھارت تک گیس: نئی پیش رفت

ترکمانستان گیس پراجیکٹ میں پیش رفت

ترکمانستان افغانستان پاکستان انڈیا (ٹاپی) نامی یہ پائپ لائن، دنیا کی دوسری بڑی گیس فیلڈ قلکنیش سے قدرتی گیس فراہم کرے گی۔ ترکمانستان کے صدر  قربان قلی بردی محمدوف نے افغان سرحد کے قریب واقع ترکمان قصبے میں صحافیوں سے ایک ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں ٹاپی پائپ لائن کے افغان سیکشن پر کام کےآغاز کا اعلان کیا۔

اس خطاب کے وقت ترکمانستان کے صدر قربان قلی بردی محمدوف نے افغان شہر ہیرات میں اپنے افغان ہم منصب اشرف غنی، پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور بھارت کے وزیرمملکت برائے خارجہ امور ایم جے اکبر کے ہم راہ تھے۔

پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ترکمانستان کے صدر کی دعوت پر اس منصوبے کے آغاز کی تقریب میں شرکت کے لیے پہنچے۔ یہ بات اہم ہے کہ ٹاپی منصوبے کو امریکا اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی حمایت حاصل ہے۔ سن 1990 کی دہائی میں ترکمانستان کی جانب سے یہ منصوبہ پیش کیا گیا تھا، تاہم افغانستان کے مخدوش حالات کی بنا پر اسے مسلسل تاخیر کا سامنا رہا۔

اس منصوبے کے ذریعے ترکمانستان ایشیا میں قدرتی گیس کی برآمد کے لیے نئے صارفین تک رسائی حاصل کر لے گا اور اس کا بیجنگ پر انحصار کم ہو گا۔ چین ترکمانستان سے سالانہ بنیادوں پر 35 ارب مکعب میٹر گیس درآمد کرتا ہے۔

ٹاپی، پاکستانی وزیراعظم ترکمانستان میں

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے ترکمانستان پہنچنے پر ترکمانستان کے صدر نے ان سے ماری شہر میں واقع روحیت صدارتی محل میں  بالمشافہ ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے ٹاپی منصوبے کی اہمیت زور دیا اور اسے توانائی، تجارت اور اقتصادی راہ داری کا موجب قرار دیا۔ پاکستانی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہےکہ اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے علاقائی سلامتی کے موضوع پر بھی بات چیت کی۔