جرمنی: طوفان سے ہزار کلومیٹر سے زائد طویل ریلوے ٹریک متاثر
8 اکتوبر 2017وفاقی جرمن دارالحکومت برلن سے اتوار آٹھ اکتوبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق جزوی طور پر سرکاری ملکیت میں کام کرنے والی جرمنی کی قومی ریل کمپنی ڈوئچے باہن نے بتایا ہے کہ اس ہفتے ملک کے شمالی حصوں میں ’خاوئیر‘ نامی جو شدید طوفان آیا، اس دوران چند روز کے اندر اندر مجموعی طور پر مختلف علاقوں میں ایک ہزار کلومیٹر سے زیادہ طویل ریلوے ٹریک متاثر ہوا۔
بتایا گیا ہے کہ ملکی ریلوے نظام کے اس متاثرہ حصے کی صفائی اور اسے دوبارہ قابل استعمال بنانے کا عمل جاری ہے تاہم اس عمل کی تکمیل میں ابھی چند روز لگیں گے۔
سمندری طوفان ارما نے فلوریڈا میں تباہی مچا دہی
سمندری طوفان اِرما نے پھر قوت پکڑ لی، فلوریڈا نشانے پر
ڈوئچے باہن کے مطابق ’خاوئیر‘ نامی طوفان نے مجموعی طور پر قریب 500 مقامات پر ریل کی پٹڑیوں کو ناقابل استعمال بنا دیا، جس کی وجہ ٹریک پر گرنے والے درخت، بجلی کے کھمبے اور دیگر عوامل تھے۔
اس ریل کمپنی کے ایک ترجمان نے اتوار کے روز بتایا کہ کئی مقامات پر ریل کی پٹڑیوں کے اوپر سے گزرنے والی اور الیکٹرک ریل گاڑیوں کی آمد و رفت کو یقینی بنانے والی بجلی کی تاریں بھی اس طوفان کے باعث ٹوٹ کر ٹریک پر آ گریں۔
اسی طوفان کے باعث شمالی جرمنی میں اتنا زیادہ نقصان ہوا تھا کہ جمعرات پانچ اکتوبر کو ڈوئچے باہن کو چند بڑے شہروں کے درمیان تیز رفتار ریل گاڑیوں کی آمد و رفت معطل کرنا پڑ گئی تھی۔ اس دوران جن بڑے شہروں کے درمیان انٹرسٹی ایکسپریس اور دیگر تیز رفتار ٹرینوں کی آمد و رفت عارضی طور پر روک دی گئی تھی، ان میں ملکی دارالحکومت برلن، ہیمبرگ اور ہینوور بھی شامل تھے۔
’اِرما، امریکی تاریخ کا مہنگا ترین طوفان ثابت ہو سکتا ہے‘
خلاء میں ’سولر فلیئرز‘ کے باعث زمین پر بجلی کا نظام متاثر
اس طوفان کے باعث جرمن ریلوے نظام کو پہنچنے والے نقصان کے بعد کئی بڑے شہروں کے مابین تیز رفتار ریل گاڑیوں کی آمد و رفت ہفتہ سات اکتوبر کو بحال ہو سکی تھی۔ اس دوران لاکھوں مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
ڈوئچے باہن کے ترجمان کے مطابق ریلوے نیٹ ورک کے متاثرہ حصوں کی صفائی اور الیکٹرک تنصیبات کی بحالی کا کام نئے ہفتے کے شروع کے دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔
بنگلہ دیش میں سمندری طوفان، سینکڑوں گھر تباہ
اس ہفتے شمالی جرمنی اور پولینڈ کے کئی علاقوں میں آنے والے ’خاوئیر‘ نامی طوفان کے ساتھ چلنے والی ہواؤں کی رفتار 180 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی تھی۔ طوفان کے باعث پیش آنے والے مختلف خونریز واقعات میں پولینڈ میں دو اور جرمنی میں سات افراد ہلاک بھی ہو گئے تھے۔
مجموعی طور پر اس طوفان نے کئی شہری اور دیہی علاقوں میں بجلی کی ترسیل کے نطام کو بھی شدید نقصان پہنچایا تھا۔ اس دوران قریب 35 ہزار جرمن شہری بجلی کی فراہمی سے محروم بھی ہو گئے تھے۔ متاثرہ صارفین کو بجلی کی فراہمی کا یہ سلسلہ اب بحال ہو چکا ہے۔