1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمیورپ

جرمنی میں سات سو سے زائد انسانی اسمگلر گرفتار

13 اپریل 2024

جرمن وزیر داخلہ کے مطابق غیر قانونی انسانی اسمگللنگ میں ملوث افراد کو گزشتہ چھ ماہ کے عرصے کے دوران گرفتار کیا گیا۔ جرمن حکام کے مطابق غیر قانونی مہاجرت کے خلاف اقدامات کے سبب سیاسی پناہ کی درخواستوں میں بھی کمی آئی ہے۔

https://p.dw.com/p/4ej5s
Deutschland Bundespolizei Festnahme Symbolbild
اکتوبر سے شروع ہونے والے آپریشن میں سات سو سے زیادہ جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کیا گیاتصویر: Sebastian Kahnert/dpa/picture alliance

جرمنی نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف کاروائیاں تیز کرتے ہوئے اس غیر قانونی دھندے سے منسلک سات سو سے زائد ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔وفاقی جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزئر نے ہفتے کے روز ایک علاقائی اخباری گروپ کو بتایا کہ جرمنی غیر قانونی نقل مکانی سے نمٹنے میں مزید کامیابیاں حاصل کر رہا ہے۔ انہوں نے فنکے میڈیا گروپ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا، ''ہماری سرحدی جانچ کرنے والے اہلکاروں نے اکتوبر سے اب تک 708 انسانی اسمگلروں کو حراست میں لیا ہے اور 17,600 غیر مجاز داخلوں کو روکا ہے۔‘‘

جرمن وزیر نے یہ بھی نوٹ کیا کہ سیاسی پناہ کی درخواستیں ''فی الحال پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں کم ہے۔‘‘ وفاقی دفتر برائے مہاجرت اور مہاجرین کے اعداد و شمار کے مطابق جنوری سے مارچ 2024  کے دوران تقریباً 71,061 افراد نے جرمنی میں سیاسی پناہ کے لیے درخواستیں دیں۔ یہ تعداد 2023 ء کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں 9,917 یا 19.2 فیصد کم ہے۔

Deutschland Bundespolizei Symbolbild
جرمنی نے پولینڈ، جمہوریہ چیک اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ سرحد پر عارضی کنٹرول متعارف کرائے ہیں، جو جون کے وسط تک نافذ رہیں گےتصویر: Revierfoto/Revierfoto

کار آمد امیگریشن کنٹرول

نینسی فیزئر نے اکتوبر میں جرمن حکومت کی طرف سے پڑوسی ممالک سے ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن اور پناہ گزینوں کی تعداد میں تیزی سے اضافے پر منظور کیے گئے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ  ان میں سے، جرمنی نے پولینڈ، جمہوریہ چیک اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ سرحد پر عارضی کنٹرول متعارف کرائے ہیں، جو جون کے وسط تک رہیں گے۔ اسی طرح کے کنٹرول جرمنی کی آسٹریا کے ساتھ سرحد پر کئی سالوں سے موجود ہیں۔

حکومت اب جون میں شروع ہونے والی یورو 2024 فٹ بال چیمپین شپ تک اور اس کے دوران تمام سرحدی سلامتی کے اقدامات کو وسیع کرنے پر غور کر رہی ہے۔ منظور کیے گئے دیگر اقدامات میں ناکام پناہ کے متلاشیوں کی تیزی سے ملک بدری بھی شامل ہے۔

مہاجرین کے اخراجات پر قابو

جمعے کے روز جرمنی پارلیمان یا بنڈس ٹاگ نے سیاسی پناہ کے متلاشی افراد کو نقد رقم کی بجائے ادائیگی کارڈ کے ذریعے ان کی فلاح و بہبود کی منظوری دی۔ اس اقدام کا مقصد تارکین وطن کی جانب سے انسانی اسمگلروں کو ادائیگیوں یا بیرون ملک مقیم اپنے خاندانوں کو رقم منتقل کرنے سے روکنا ہے۔

Deutschland Geldautomat Geld abheben
جرمنی میں اب پناہ گزینوں کو نقد رقم کی جگہ امدادی رقم کی ادائیگی کارڈ کے زریعے کی جائے گیتصویر: Frank Hoermann/SVEN SIMON/IMAGO

جرمن وزیر داخلہ کا کہنا ہے، ''ہم ان لوگوں کی مدد کرتے ہیں جن کی زندگیوں کو ہمیں جنگ، تشدد اور قتل سے بچانا ہے لیکن یہ بھی واضح ہے کہ جس کو اس تحفظ کی ضرورت نہیں ہے وہ جرمنی نہیں آ سکتا یا اسے بہت جلد جرمنی چھوڑنا پڑے گا۔‘‘

نینسی فیزئر نے کہا کہ وہ پیر کو بلغاریہ اور ترکی کے درمیان یورپی یونین کی بیرونی سرحد کا دورہ کریں گی تاکہ یہ دیکھیں کہ یورپی یونین کی نئی مائیگریشن پالیسی کیسے کام کر رہی ہے۔

ش ر⁄ ع ت ( اے ایف پی، ڈی پی اے، ای پی ڈی)