جنوبی وزیرستان میں جھڑپ، چھ جنگجو اور دو فوجی ہلاک
23 جون 2018خبررساں ادارے اے ایف پی نے پاکستانی فوجی اور جنگجوؤں کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ افغانستان سے متصل پاکستانی قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں ہفتے کے دن ہونے والی جھڑپوں کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
پاکستانی فوج نے آپریشن ردالفساد کے نام سے جاری کردہ ایک عسکری مہم میں قبائلی علاقوں میں جنگجوؤں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔ اس فوجی مہم کی وجہ سے مبینہ طور پر درجنوں دہشت گرد ہلاک کیے جا چکے ہیں جبکہ اس دوران متعدد فوجی اہلکار بھی مارے جا چکے ہیں۔
پاکستانی فوج کے ایک بیان کے مطابق اس لڑائی کے نتیجے میں چھ جنگجو ہلاک کر دیے گئے جبکہ دو فوجی بھی لقمہ اجل بنے۔ فوجی بیان کے مطابق لدھا کے نواح میں واقع اسپینا میلہ نامی گاؤں میں مخبری پر کارروائی کی گئی تو جھڑپ شروع ہو گئی۔
بتایا گیا ہے کہ پاکستانی فوج کو اطلاع ملی تھی کہ کچھ جنگجو مقامی لوگوں کا روپ دھار کر جنوبی وزیرستان داخل ہوئے تھے، جس کے بعد ان کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔ فوج نے کہا ہے کہ اس لڑائی میں جنگجوؤں کا ایک اہم کمانڈر ’ناناکر‘ بھی مارا گیا ہے۔
پاکستانی فوج کے مطابق ناناکر متعدد مقامی قبائلی افراد کی ہلاکت کی وجہ سے مطلوب تھا۔ بتایا گیا ہے کہ فوج نے اس کارروائی کے بعد جنگجوؤں سے اسلحہ بارود اور کمیونیکیشن کے آلات بھی برآمد کر لیے ہیں۔
پاکستانی فوج کے تعلقات عامہ کے شعبے آئی ایس پی آر کے مطابق ان مواصلاتی آلات کی مدد سے یہ جنگجو افغان صوبے پکتیا میں اپنی کمانڈ سے رابطے میں تھے۔
میران شاہ میں مقامی سکیورٹی حکام نے بھی اس تازہ لڑائی کی تصدیق کرتے ہوئے ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے۔ یاد رہے کہ افغانستان اور امریکی انتظامیہ پاکستان پر الزام عائد کرتی ہے کہ افغانستان اور پاکستان کی سرحدوں پر جنگجو فعال ہیں، جنہیں پاکستان کا تعاون بھی حاصل ہے۔ تاہم اسلام آباد حکومت ان الزامات کو مسترد کرتی ہے۔
ع ب / ع ت / خبر رساں ادارے