خلیج کے علاقے میں فوجی تصادم سے بچا جانا چاہیے، عمران خان
16 اکتوبر 2019پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے منگل 15 اکتوبر کو اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ سلمان سے ملاقاتیں کی تھیں۔ اس سے دو روز قبل عمران خان تہران بھی گئے تھے جہاں انہوں نے ایرانی صدر حسن روحانی اور ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای سے بھی ملاقاتیں کی تھیں۔ پاکستانی وزیر اعظم کے دورہ ایران اور سعودی عرب کا مقصد ان دونوں ریاستوں کے درمیان کسی ممکنہ تصادم سے بچنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔
آج بدھ 16 اکتوبر کو پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے سعودی رہنماؤں کے ساتھ خلیج کی صورتحال پر بات چیت کی اور انہوں نے کسی ممکنہ فوجی تصادم سے بچنے اور فریقین کی طرف سے مثبت بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستانی وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کی تکمیل پر جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے، ''وزیر اعظم نے تناؤ میں کمی لانے اور تنازعات کے حل لیے پاکستان کی طرف سے اپنا کردار ادا کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔‘‘
بیان کے مطابق سعودی رہنماؤں کی طرف سے پاکستانی وزیر اعظم کی ان کوششوں کو سراہا گیا ہے جو وہ علاقے میں تناؤ کے خاتمے کے لیے کر رہے ہیں۔ پاکستانی وزیر اعظم نے اس عزم کا ایک بار پھر اعادہ کیا کہ پاکستان ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو گا۔