دہشت گردی نے معیشت کو نقصان پہنچایا، پاکستان
18 جولائی 2010پاکستان نے یہ اپیل ہفتہ کو اسلام آباد میں ہونے والے ’فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان‘ کے اجلاس کے موقع پر کی، جس میں افغانستان اور پاکستان کے لئے امریکی مندوب رچرڈ ہالبروک بھی شریک تھے۔ اس کے علاوہ امریکہ، برطانیہ، سعودی عرب، آسٹریلیا، یورپی یونین، چین اور فرینڈز آف ڈیموکریٹک پاکستان کے دیگر ارکان ، ورلڈ بینک سمیت دوسرے مالیاتی اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
اس اجلاس کے موقع پر پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ گزشتہ نو برسوں کے دوران پاکستان کو 43 ارب ڈالر کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا ہےجبکہ برآمدات اور غیرملکی سرمایہ کاری بھی متاثر ہوئی ہے۔
قریشی نے کہا کہ انتہاپسندی اور دہشت گردی کو بحران زدہ معیشت کے ماحول میں شکست نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے کہا، ’’ہمیں مزید ملازمتوں اور اقتصادی ترقی کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ مواقع کی ضرورت ہے تاکہ نوجوانوں کو بھٹکنے سے بچایا جا سکے۔ ‘‘
کانفرنس کے اختتام پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی برادری نے گزشتہ نو برسوں میں دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ کے لئے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ امریکہ میں دہشت گردانہ حملوں کے بعد پاکستان میں 247 خودکش حملے ہو چکے ہیں، جن میں تین ہزار شہریوں کے ساتھ ڈھائی ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوئے۔ قریشی نے بتایا کہ مختلف حملوں میں زخمی ہونے والوں کی کم از کم تعداد سات ہزار ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں جولائی 2007ء سے اب تک مختلف دہشت گردانہ کارروائیوں میں 3,560 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
دوسری جا نب ہالبروک، امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے خطے کے دورے سے قبل پاکستان پہنچے ہیں۔ کلنٹن آئندہ ہفتے افغانستان میں ایک ڈونر کانفرنس میں شرکت کریں گی جبکہ ان کی جانب سے پاکستان کا دورہ بھی متوقع ہے۔
ہالبروک نے پاکستان کے صدر آصف زرداری سے بھی ملاقات کی۔ وہ پاکستانی وزیر اعطم یوسف رضا گیلانی کے ساتھ ساتھ مختلف سیاسی اور عسکری رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: شادی خان سیف