سکیورٹی خدشات کے باوجود ’پاکستان مارچ‘ کا انعقاد
3 ستمبر 2016پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق لاہور شہر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں تاہم صوبہ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے خبردار کیا ہے کہ کسی ناخوشگوار واقعے کے رونما ہونے کے خطرات بہرحال موجود ہیں۔
رانا ثناء اللہ نے عمران خان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ اس احتجاجی مارچ کو مؤخر کرتے ہوئے اس کا انعقاد عید الفطر کے بعد کریں۔
تاہم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیکورٹی خطرات ہر وقت موجود ہوتے ہیں اور ماضی میں بھی ایسے مواقع پر ان کی پارٹی کو ایسی ہی وارننگ جاری کی گئی تھیں۔
عمران خان نے کہا ہے کہ اس مارچ کے دوران تحریک انصاف کے ممبران پنچاب پولیس کے ساتھ مل کر سکیورٹی کو یقینی بنانے کی کوشش کریں گے۔
شاہدرہ سے شروع ہونے والی یہ ریلی چیئرنگ کراس پر ختم ہو گی جہاں عمران خان اور دیگر شخصیات اپنے حامیوں سے خطاب کریں گے۔
مقامی میڈیا کے مطابق لاہور کے لیے سکیورٹی فول پروف بنانے کی کوشش کی گئی ہے اور سی سی ٹی وی کیمروں کے علاوہ سکیورٹی اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد مختلف مقامات پر تعینات کر دی گئی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے مطابق اس ریلی کا مقصد پاناما لیکس اور اس کے پاکستان پر اثرات کے بارے میں عوام کو آگاہی فراہم کرنا ہے۔
پاکستان تحریک اںصاف کا کہنا ہے کہ ان کی سیاسی جماعت وزیرا عظم نواز شریف کی طرف سے آئین کی خلاف ورزیوں کے بارے میں عوام کو آگاہ کرنے کی خاطر اس طرح کی ریلیاں کا انعقاد کرتی رہی گی۔