سیلفی لیتے ہوئے ہلاکتیں: بھارت پہلے نمبر پر
18 نومبر 2016امریکا میں قائم کارنیگی میلون یونیورسٹی اور دہلی کے ’اندرا پراستھا انفارمیشن ٹیکنالوجی‘ کے ادارے کی جانب سے شائع کیے جانے والے ایک جائزے کے مطابق مندرجہ بالا طریقے سیلفی بنانے کے طریقوں نے چھہتر بھارتی شہریوں کی جان لے لی ہے۔
اِس جائزے کو’ می، مائی سیلف اینڈ مائی کِیلفی‘ کے عنوان سے شائع کیا گیا ہے۔ جائزے میں درج اعداد وشمار کے مطابق بہترین سیلفی بنانے کے جنون میں بھارت میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد اسی مدت میں دنیا بھر میں سیلفی بنانے کے دوران ہونے والی اموات کی نسبت سب سے زیادہ ہے۔
ماہرین نے سوشل میڈیا اور انٹر نیٹ پر تلاش کی خصوصی تکنیک استعمال کرتے ہوئے مارچ سن دو ہزار چودہ کے بعد سے اب تک بھارت میں ایک سو ستائیس ’سیلفی اموات‘ کی تصدیق کی ہے۔
ماہرین سوشل میڈیا پر تصاویر کے لیے زیادہ سے زیادہ ’لائیکس‘ اور تبصروں کی خواہش کو پُر خطر سیلفیاں لینے کے دوران ہونے والی اموات کا ذمّہ دار ٹھہراتے ہیں۔
عالمی سطح پر ’سیلفی کِلنگ‘ میں پاکستان دوسرے نمبر پر ہے جہاں خطرناک جگہوں پر سیلفی بنانے کا شوق نو افراد کی جان لے چکا ہے جبکہ اِس فہرست میں بالترتیب آٹھ اور چھ ہلاکتوں کے ساتھ امریکا اور روس تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔