شمالی کوریائی رہنما جوہری ہتھیاروں کی دوڑ ختم کرنے پر تیار
28 مارچ 2018چینی سرکاری خبر رساں ادارے شنخوا کے مطابق رواں ہفتے شمالی کوریا کے رہنما نے چین کا غیر متوقع دورہ کیا اور اس دوران انہوں نے چینی صدر شی جن پنگ سے بھی ملاقات کی۔ اس حوالے سے بین الاقوامی میڈیا میں اتوار کے دن سے قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ غالباً شمالی کوریا سے بیجنگ روانہ ہونے والی ٹرین میں سوار شمالی کوریائی وفد میں اُن بھی شامل ہیں۔
جنوبی کوریا نے امریکی میزائل شکن نظام نصب کر دیا
رپورٹوں کے مطابق اُن اتوار سے بدھ کے روز تک چین میں رہے اور چینی صدر شی جن پنگ نے بیجنگ میں کم جونگ اُن اور ان کی بیوی ری سول جُو کی میزبانی کی۔
’کامیاب مذاکرات‘
چینی صدر سے ملاقات کے دوران شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی بات کی ہے۔ چینی صدر کے دیے گئے عشائیے کے دوران اپنے خطاب میں اُن کا کہنا تھا، ’’شی جن پنگ سے میرے مذاکرات کامیاب رہے ہیں جن میں دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید فروغ دینے کے علاوہ دونوں ممالک کی داخلی صورت حال اور جزیرہ نما کوریا میں امن اور استحکام لانے سے متعلق بھی گفتگو کی گئی۔‘‘
اُن کا مزید کہنا تھا کہ جزیرہ نما کوریا میں ’کشیدگی تیزی سے بڑھ‘ رہی تھی جس کے باعث ’میں نے ضروری اور اخلاقی فرض سمجھا کی میں اس بارے میں شی سے ذاتی طور پر ملاقات کر کے انہیں صورت حال سے متعلق آگاہ کروں‘۔
’جوہری ہتھیاروں کے خاتمے پر رضامند‘
چینی خبر رساں ادارے شنخوا کے مطابق اُن نے کہا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کے مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے۔ ان کے بقول اگر امریکا اور جنوبی کوریا پیونگ یانگ کی کوششوں اور خیر سگالی کا جواب دیتے ہوئے امن اور استحکام کے لیے اقدامات کریں تو یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔ شمالی کوریائی رہنما نے مزید کہا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے پر بھی تیار ہیں۔
امریکا اور جنوبی کوریا کا ردِ عمل
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ بیجنگ حکومت نے منگل ستائیس مارچ کے روز امریکی حکام سے رابطہ کر کے انہیں شمالی کوریائی رہنما کے دورہ چین سے متعلق آگاہ کیا تھا۔
دوسری جانب جنوبی کوریا کا کہنا ہے وہ بیجنگ کی جانب سے جمعرات کے روز کم جونگ اُن کے دورہ چین سے متعلق تفصیلی بریفنگ کی توقع کر رہے ہیں۔
ش ح/ ع ا (AP, dpa, AFP)