طالبان کے خلاف جنگ کی کہانی چھوٹی سکرین پر
16 جنوری 2011یہ ڈرامہ سیریل 11 ’بہادر پاکستانیوں‘ کی کہانی ہے، جو اس انتہاپسندی کا مقابلہ کرتے ہیں، جس کا پاکستان کے ساتھ ساتھ افغانستان کو بھی سامنا ہے۔ اس میں 2009ء کے سوات آپریشن میں شامل فوجیوں کی بہادری کو بیان کیا گیا ہے۔
اس ڈرامہ سیریل میں ایک کہانی حولدار نعیم اصغر کی ہے، جو سوات میں طالبان کے خلاف لڑتے ہوئے ہلاک ہو گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ وہ ایک محنتی فوجی تھا اور اس کا تعلق کسان گھرانے تھا۔ اس نے سوات کے علاقے مینگورہ میں ایک پہاڑی پر قابض شدت پسندوں کو مات دیتے ہوئے اپنی جان دی۔
دراصل وہ اپنے بنکر میں موجود رہتے ہوئے بلندی پر بیٹھے انتہاپسندوں پر دستی بم پھینکنے کی کوشش کر رہا تھا، جس میں ناکامی پر اس نے باہر نکل کر کامیاب حملہ کیا لیکن اس دوران خود بھی ہلاک ہو گیا۔
اس کے بارے میں ڈرامے کے مصنفین میں سے ایک سجاد ساجی کہتے ہیں، ’یہ ایک عام آدمی کی کہانی ہے، جو عوام کے لیے ایک پیغام ہے کہ انتہاپسندی کے خلاف ہر فرد کردار ادا کر سکتا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ ڈرامہ بنانے کا مقصد اس جنگ کے لئے شہریوں میں مثبت سوچ پیدا کرنا ہے۔ دوسری جانب پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس کہتے ہیں، ’اس کا بنیادی مقصد فوجیوں، آفیسرز اور شہریوں کی بہادری کو دکھانا ہے، جنہیں اس جنگ کا سامنا ہے۔ اس ڈرامے میں جنگ کو قریب سے دکھایا گیا ہے۔‘
اطہر عباس نے کہا کہ شہریوں کو چاہئے کہ ان بہادروں اور ان کی قربانیوں کو اپنائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ڈرامے میں سچی کہانیاں بیان کی گئی ہیں اور عوام کو اپنے ان بیٹے بیٹیوں پر ناز ہونا چاہیے جنہوں نے اپنے وطن کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں دیں۔
اس ڈرامے کی پراڈکشن ٹیم کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ ’ملٹی ملین ڈالر‘ پیش کش ہے، تاہم انہوں نے اس پر آنے والی لاگت کی تفصیلات نہیں بتائیں۔
خیال رہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو امریکہ کا ایک اہم اتحادی خیال کیا جاتا ہے، جس کی فوج اپنے قبائلی علاقوں میں طالبان پر قابو پانے کے لئے کارروائیاں کر رہی ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عاطف توقیر