یو اے ای کی پاکستان کو ایک بلین ڈالر کی امداد کی یقین دہانی
14 اپریل 2023یو اے ای کی طرف سے اس یقین دہانی کی اس وقت پاکستان کو اشد ضرورت ہے۔ امدادی پیکج میں مہینوں کی تاخیر کے سبب شدید مالیاتی بحران کے شکار ملک پاکستان کی دیوالیہ ہوتی ہوئی معیشت کو سہارا دینے کے لیے یہ پیکیج اس وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔
پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی طرف سے جمعہ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک پیغام میں کہا گیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان یو اے ای سے ایک بلین ڈالر کے امدادی پیکیج کے حصول کے لیے ضروری دستاویزات کی تیاری کر رہا ہے۔
دریں اثناء آئی ایم ایفکی مینیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ گزشتہ روز بھی پاکستان کے دوست ممالک کے ساتھ فنڈ کے حوالے سے مالیاتی یقین دہانیاں فراہم کرنے کے بارے میں بات چیت ہوئی تھی، جس کا مقصد فنڈ پروگرام کو مکمل کرنا ہے۔
سعودی عرب کی طرف سے یقین دہانی
گزشتہ ہفتے سعودی عرب نے بھی آئی ایم ایف سے کہا تھا کہ وہ پاکستان کو فنانسنگ کے لیے 2 ارب ڈالر فراہم کرے گا۔پاکستان کے پاس زر مبادلہ کے ذخائر انتہائی حد تک کم ہیں اور اسے آئی ایم ایف سے 1.1 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا انتظار ہے۔ اس پیکیج کی فراہمی کا معاملہ گزشتہ نومبر سے مالیاتی پالیسی ایڈجسٹمنٹ کے معاملات کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے۔
پاکستان میں ٹیکس نافذز کرنی کی ضرورت
یاد رہے کہ رواں سال فروری میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ آئی ایم ایف کی ہدایات پر پاکستان میں 170 ارب کے نئے ٹیکس نافذ کرنا پڑیں گے۔ ساتھ ہی انہوں نے آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر ملنے کی امید ظاہر کی تھی۔ اسحاق ڈار نے اُس وقت یہ بھی کہا تھا کہ آئی ایم ایف نے پٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی نہ لگانے کے مطالبے کو بھی منظور کر لیا ہے تاہم لیوی عائد کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے جس کے تحت ڈیزل پرمارچ اور اپریل میں پانچ پانچ روپے لیوی عائد کی جانا تھی۔
ک م/ ع ت (روئٹرز)