پاکستان سمیت مختلف ممالک کے ہزاروں شہریوں کا سوڈان سے انخلا
29 اپریل 2023سوڈان میں فوج اور ایک نیم فوجی گروپ میں جاری لڑائی تیسرے ہفتے میں داخل ہو گئی ہے اور عارضی جنگ بندی کے اعلان کے باوجود دارالحکومت خرطوم اور گرد و نواح میں شدید لڑائی جاری ہے۔ اس لڑائی کی وجہ سے غیر ملکیوں کے انخلا کا عمل رک چکا ہے۔
اس سے قبل مخلتف ممالک نے سوڈان میں پھنسے اپنے سفارت کاروں اور شہریوں کو اس جنگ زدہ ملک سے نکالنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کارروائیاں شروع کر رکھی تھیں۔ پاکستان سمیت متعدد ممالک نے اپنے شہریوں کو فضائی اور سمندری راستوں سے سوڈان سے باہر نکالا ہے۔ اب تک مختلف ممالک کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کی صورتحال کچھ اس طرح ہے۔
پاکستانی، بھارتی اور ایرانی شہریوں کا انخلا
پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعے کے روز صحافیوں کو بتایا کہ سوڈان سے ڈیڑھ سو پاکستانیوں کو لے کر ایک طیارہ جمعہ کی صبح کراچی پہنچا۔ ان کا کہنا تھا کہ مزید دو سو پاکستانیوں کی آمد بھی جلد متوقع ہے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ سوڈان میں سکیورٹی کی مشکل صورتحال سے پاکستانیوں کا انخلا وزارت خارجہ کی قیادت میں مختلف سرکاری اور غیر سرکاری ایجنسیوں کے درمیان تعاون سے ممکن ہوا ہے۔
سوڈان سے پاکستانیوں اور بھارتیوں کا محفوظ انخلاء جاری
ترجمان نے پہلے سوڈان میں پھنسے پاکستانیوں کی تعداد 1500 کے قریب بتائی تھی تاہم اب انہوں نے اس بارے میں درست تعداد بتانے سے گریز کیا۔ ان کا کہنا تھا، ''پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد اب بھی سوڈان میں ہے اور کچھ پاکستانی جدہ کے راستے ٹرانزٹ میں ہیں۔ انہیں پہلے پورٹ سوڈان سے جدہ منتقل کیا گیا تھا۔ سوڈان میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے ہم نے تقریباً 847 پاکستانیوں کو خرطوم سے پورٹ سوڈان منتقل کیا ہے اور ان میں سے کچھ پہلے ہی جدہ میں ہیں۔‘‘
بھارتی وزیر مملکت برائے خارجہ امور مرلی دھرن کے مطابق بارہ سو بھارتی شہریوں کو سوڈان سے نکال کر سعودی عرب کے بندر گاہی شہر جدہ پہنچا دیا گیا ہے۔ اس سے قبل سوڈان میں پھنسے بھارتی شہریوں کو لے کر ایک فلائٹ جمعرات کو بھارتی شہر چنائے پہنچی تھی۔ بھارتی حکومت کے مطابق لڑائی شروع ہونے سے قبل اس کے تقریباﹰ تین ہزار شہری سوڈان میں موجود تھے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے مطابق ہفتے کے روز پینسٹھ ایرانی شہری پورٹ سوڈان سے جدہ کے ذریعے ایران کے لیے روانہ ہو چکے ہیں۔
یورپی ممالک کے ریسکیو آپریشن
جرمنی انخلا مشن کے تحت تیس سے زائد ممالک کے کل 500 افراد کو محفوظ مقامات پر لایا ہے۔ جرمنوں کے ساتھ ساتھ جن دوسرے ممالک کے شہریوں کی انخلا میں مدد کی گئی، ان میں بیلجیم، برطانیہ، نیدرلینڈز، اردن اور امریکہ شامل ہیں۔
فرانسیسی حکومت کے مطابق اس نے اب تک سوڈان سے کل 936 افراد کو نکالا ہے۔ فرانسیسی وزارت خارجہ کے مطابق ان افراد میں نہ صرف فرانسیسی بلکہ برطانوی، امریکی، کینیڈین، ایتھوپین، ڈچ، اطالوی اور سویڈن کے شہری بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے اقوام متحدہ کے 400 اہلکاروں اور ان کے زیر کفالت افراد کو سوڈان سے باہر لے جانے میں "اہم مدد" کے لیے فرانس کا شکریہ ادا کیا۔
اطالوی فوجی طیاروں نے بچوں اور اطالوی سفیر سمیت اٹلی کے تریاسی اور دیگر ممالک کے تیرہ شہریوں کو سوڈان سے نکال لیا۔ وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے کہا کہ کچھ اطالوی این جی اوز کارکنوں اور مشنریوں نے سوڈان میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے، جب کہ 19 دیگر کو مصر لے جایا گیا ہے۔ نیدرلینڈز کے وزیر خارجہ کے مطابق سوڈان سے تقریباً 100 ڈچ شہریوں کو نکالا جا چکا ہے۔
برطانوی حکومت کے مطابق اس نے جمعرات تک آٹھ پروازوں میں نو سو کے قریب افراد کو نکالا تھا اور مزید پروازیں اس آپریشن میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں۔ حکومت کا اندازہ ہے کہ سوڈان میں تقریباً 4000 برطانوی شہری ہیں۔ اس نے ہفتے کے روز اپنے سفارت کاروں اور ان کے اہل خانہ کو نکالا۔
امریکہ روس اور چین کے مشن
امریکی افواج نے 22 اپریل کو امریکی اور کچھ غیر ملکی سفارت کاروں کو خرطوم سے نکالا۔ واشنگٹن نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ کئی درجن امریکی اقوام متحدہ کے زیرانتظام پورٹ سوڈان کے قافلے میں سمندر پار سفر کر رہے تھے اور مزید درجنوں نے وہاں سے نکلنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ امریکی حکام کے مطابق اگر ضروری ہوا تو انخلاء کے لیے امریکی بحریہ کی مدد لی جائے گی۔
روس نے ابھی تک خرطوم سے اپنے سفارت خانے یا اپنے شہریوں کو نکالنے کا اعلان نہیں کیا۔ کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف کے مطابق ماسکو سوڈان میں موجود اپنے شہریوں کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔ چین نے کہا کہ اس کے زیادہ تر شہریوں کو گروپوں میں بحفاظت ہمسایہ ممالک منتقل کر دیا گیا ہے۔ چینی وزارت دفاع نے بدھ کے روز اپنے شہریوں کو سوڈان سے نکالنے کے لیے بحریہ کے جہاز تعینات کیے تھے۔ چینی وزارت خارجہ کے مطابق منگل اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً آٹھ سو افراد کو سمندری اور تین سو سے زائد کو زمینی راستے سے بحفاظت سوڈان سے نکال لیا گیا۔
ش ر⁄ ا ا (اے ایف پی)