1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان میں جمہوری عمل میں ہماری دلچسپی برقرار رہے گی،امریکہ

26 جنوری 2024

امریکہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے مستقبل کی قیادت کا فیصلہ کرنا پاکستانی عوام کا کام ہے لیکن وہاں جمہوری عمل میں واشنگٹن کی دلچسپی برقرار رہے گی۔ پاکستان میں آٹھ فروری کو عام انتخابات کروانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4bgyK
پاکستان میں آٹھ فروری کو عام انتخابات کروانے کا اعلان کیا گیا ہے
پاکستان میں آٹھ فروری کو عام انتخابات کروانے کا اعلان کیا گیا ہےتصویر: picture-alliance/Photoshot/S. Ahmad

امریکی وزارت خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب پاکستان میں عام انتخابات کے حوالے سے سرگرمیاں جاری ہیں۔ دوسری طرف سابق حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان مختلف مقدمات کے تحت جیل میں ہیں اور عدالت نے ان کی پارٹی کو انتخابی نشان سے محروم کردیا ہے۔ پی ٹی آئی نے اپنے ساتھ ناانصافی کے الزامات عائد کیے ہیں۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے پاکستان میں آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے جمعرات کے روز ایک نیوز کانفرنس کے دوران پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا،"پاکستان کی مستقبل کی قیادت کا فیصلہ پاکستانی عوام کو کرنا ہے۔ لیکن جمہوری عمل میں ہماری دلچسپی جاری رہے گی۔"

'سکیورٹی خدشات کے سبب انتخابات ملتوی نہیں کیے جائیں گے'، پاکستانی حکومت

ویدانت پٹیل نے جمہوریت میں آزاد میڈیا کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا،"ہم شدت سے محسوس کرتے ہیں کہ ایک آزاد اور خودمختار میڈیا اہم ستون ہے جس کا صحت مند جمہوریتوں میں رائے دہندگان کے فیصلوں کو یقینی بنانے اور حکومت کو جوابدہ بنانے میں اہم کردار ہے۔"

انہوں نے مزید کہا،"ہم سمجھتے ہیں کہ صحافی منصفانہ اور شفاف انتخابات کی کوریج میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ہمیں (پاکستان میں) آزادی اظہار، سیاسی وابستگی کی آزادی اور پریس پر پابندیوں کی رپورٹس پر تشویس لاحق ہے۔"

سیاسی جماعتوں کے منشور: وعدے اور زمینی حقائق

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا، "ہمارے خیال میں اس قسم کی (پابندیاں) پاکستانی حکام کے مکمل طور پر منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے دعوؤں سے متصادم ہیں۔"

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا  کہ پاکستان کی مستقبل کی قیادت کا فیصلہ پاکستانی عوام کو کرنا ہے
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستان کی مستقبل کی قیادت کا فیصلہ پاکستانی عوام کو کرنا ہےتصویر: Celal Gunes/AA/picture alliance

پاکستان کے انتخابات کا بنگلہ دیش سے موازنہ

پاکستان میں انتخابات کا بنگلہ دیش کے حالیہ انتخابات سے تقابل کرنے کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکی ترجمان نے کہا،" ہر ملک مختلف ہے اور میں یہاں (انتخابی) کارروائیوں کا جائزہ نہیں لے رہا لیکن ایک بار پھر ہم بنگلہ دیش سمیت دنیا بھر میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات دیکھنا چاہتے ہیں اور یقیناً پاکستان میں بھی۔"

بھارت بنگلہ دیش کے انتخابی نتائج سے خوش کیوں ہے؟

جب امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستانی حکام کو اس بات کی فکر ہونی چاہیے کہ شفاف انتخابات میں رکاوٹ اور میڈیا پر پابندیوں سے ان پر ویزا پابندیاں لگ سکتی ہیں؟ اس پر ویدانت پٹیل نے کہا،"میں یہاں ایسی کسی بھی کارروائی کا جائزہ لینے پر بات نہیں کر سکتا۔"

تحریک طالبان کا انتخابی ریلیوں پر حملہ نہ کرنے کا اعلان

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے انتخابی ریلیوں پر حملہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ان کے اہداف ملٹری اور سکیورٹی فورسز تک محدود رہیں گے۔

ٹی ٹی پی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ،"ہمیں ان انتخابات اور ان میں حصہ لینے والی سیاستی جماعتوں سے کوئی مطلب نہیں ہے۔"

بعض دیگر عسکریت پسند گروپوں نے بھی اسی طرح کے اعلانات کیے ہیں۔

خیال رہے کہ ماضی میں انتخابات کے دوران تشدد کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ سن 2007 میں سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو راولپنڈی میں فائرنگ میں اس وقت ہلاک ہو گئی تھیں جب چند منٹ قبل ہی انہوں نے ایک انتخابی جلسے سے اپنا خطاب مکمل کیا تھا۔

بے نظیر بھٹو کے بیٹے بلاول زرداری بھٹو حالیہ انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کررہے ہیں۔

ج ا/ ص ز (نیوز ایجنسیاں)