پاکستان میں مذہبی حقوق کا تحفظ: پاپائے روم کی توقعات
6 مارچ 2011ویٹیکن سے ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ پاپائے روم گزشتہ برس پاکستان کے اقلیتی امورکے وفاقی وزیر شہباز بھٹی سے ملے تھے، جو عقیدے کے اعتبار سے خود بھی ایک کیتھولک مسیحی شہری تھے۔
اس ملاقات کے حوالے سے ویٹیکن سے موصولہ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ شہباز بھٹی پاکستان میں توہین رسالت سے متعلق قانون کے غلط استعمال کو رکوانے کی جنگ لڑ رہے تھے اور بھٹی کے ساتھ ملاقات میں پاپائے روم نے پاکستان میں اس مسیحی خاتون کی رہائی کی اپیل بھی کی تھی، جسے توہین رسالت کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی اور جو ابھی تک جیل میں ہے۔
پاکستان میں اقلیتی امور کے وفاقی وزیر شباز بھٹی کو اسلام آباد میں بدھ کے روز گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس بارے میں کلیسائے روم کے سربراہ نے آج اتور کو ویٹیکن میں سینٹ پیٹرز اسکوائر پر جمع مسیحی زائرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہباز بھٹی کی موت ’ہلا کر رکھ دینے والی قربانی‘ ہے۔
پوپ بینیڈکٹ شانزدہم نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ شہباز بھٹی کی موت سے ضمیر جاگیں گے، ہمت کا مظاہرہ کیا جائے گا اور پاکستان میں ہر کسی کے لیے برابری، احترام اور مذہبی آزادی کے لیے کوششیں کی جائیں گی۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک