1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پاکستان پر بھارتی کمانڈوز کے خفیہ حملے؟

گوہر نذیر گیلانی7 دسمبر 2008

اسرائیلی میگیزین، DEBKA-Net-Weekly نے بھارت میں انسداد دہشت گردی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ نئی دہلی نے پاکستان کی سرزمین پر مبینہ طور پر سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف کمانڈو آپریشن کے لئے اسرائیل سے مدد طلب کی ہے۔

https://p.dw.com/p/GAwP
تصویر: AP

چھبیس نومبر سے انتیس نومبر تک نامعلوم مسلح شدت پسندوں نے بھارتی ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے دو فائیو سٹار ہوٹلوں اور ایک یہودی مرکز میں پناہ لینے سے قبل اندھا دھند فائرنگ کرکے کم از کم 171افراد کو ہلاک اور تقریباً تین سو دیگر کو زخمی کردیا تھا۔

اسرائیلی میگیزین کے مطابق پاکستان کے اندر مبینہ شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر حملےکرنے کے سلسلے میں اسرائیل بھارتی حکومت کی مدد کرنے کے لئے راضی ہے۔ مزکورہ اسرائیلی میگیزین کے مطابق اسرائیل کو پاکستان سے اپنا بدلہ بھی لینا ہے۔ بھارتی فلم نگری ممبئی میں قائم ایک اسرائیلی مرکز پر حالیہ حملے میں اسرائیل سے تعلق رکھنے والے چھہ افراد بھی مارے گئے تھے۔

Israelische Soldaten patrouillieren das Gebiet entlang der Grenze zwischen Israel und dem Gaza-Streifen
اسرائیلی فوج کو دہشت گردوں کے خلاف خفیہ آپریشن کرنے میں مہارت حاصل ہےتصویر: AP

بھارت اور اسرائیل کو شبہ ہے کہ ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی میں پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروس انٹیلی جینس کا ہاتھ بھی شامل تھا تاہم پاکستان اس قسم کے الزامات کو پہلے ہی مسترد کرچکا ہے۔

بھارتی ذرائع نے DEBKA-Net-Weekly کو یہ بھی بتایا کہ پاکستان کے خلاف کمانڈو ایکشن کے لئے اسرائیل کی مدد اس وجہ سے طلب کی گئی ہے کیونکہ اسرائیل کی خفیہ فورسز کو دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے میں مہارت حاصل ہے۔ اسرائیلی خفیہ کمانڈوز کو دہشت گردی مخالف کارروائیوں میں اتنی مہارت حاصل ہے کہ آپریشن کے بعد بھی وہ کوئی سراغ نہیں چھوڑتے ہیں۔

Afghanistan Nord-Allianz greift an
پاکستان کا دیرینہ موقف ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے استعمال ہونے نہیں دیتا ہےتصویر: AP

اسرائیلی میگیزین کے مطابق بھارت پاکستان کے خلاف ایسے آپریشنز کرنا چاہتا ہے جن سے پاکستان کو نقصان تو پہنچے مگر بھارت پر کوئی الزام نہ آئے۔ میگیزین کے مطابق اسرائیل کی حمایت سے بھارتی کمانڈوز پاکستان کے چار ٹھکانوں پر حملہ کرسکتے ہیں۔ چار اہداف میں پاکستان کا زیر انتظام کشمیر، صوبہ پنجاب اور کراچی شامل بتائے جاتے ہیں۔ بھارت کے مطابق پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے کچھ علاقوں میں عسکریت پسندوں کے بیسیوں تربیتی کیمپ اب بھی موجود ہیں جو مبینہ طور پر آئی ایس آئی کے زیر انتظام ہیں۔

پاکستان کا دیرینہ موقف ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے استعمال ہونے نہیں دیتا ہے بلکہ وہ دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں ایک اہم کردار نبھارہا ہے۔

میگیزین کے مطابق بھارت کے اس ممکنہ منصوبے سے امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس بھی واقف ہیں تاہم انہوں نے بھارت کے حالیہ دورے پر پاکستان کے خلاف باضابطہ جنگ کی وکالت نہیں کی۔