مر یم نواز پولیس وردی میں: کہیں تنقید، کہیں تعریف
26 اپریل 2024پاکستانی صوبہ پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز اس وقت سوشل میڈیا پر صارفین کی توجہ کا مرکز بن گئیں، جب سوشل میڈیا پر ان کی پولیس کی وردی میں تصاویر اور ویڈیوز بڑے پیمانے پر شیئر کی گئیں۔ جہاں ایک طرف ان کے اس عمل کو ان کی جماعت اور کئی سوشل میڈیا صارفین نے سراہا، وہیں کئی دیگر صارفین اور اپوزیشن رہنماؤں نے ان پر تنقید بھی کی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ن لیگ کی پوسٹس کے مطابق مریم نواز نے جمعرات کے روز پولیس کی وردی پہن کر ایک پولیس ٹریننگ کالج میں خواتین کانسٹیبلز کی پاسنگ آؤٹ تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ انہوں نے زندگی میں پہلی بار پولیس کی وردی زیب تن ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا، "جب میں نے یہ پولیس یونیفارم پہنا تو مجھے یہ احساس ہوا کہ چاہے وہ چیف منسٹر کی کرسی پہ بیٹھنا ہو ، چیف منسٹر کا حلف لینا ہو یا پولیس کا یونیفارم ہو، یہ کتنی بڑی ذمہ داری ہے، اور مجھے پتہ ہے آپ کو احساس ہے کہ یہ کتنی بڑی ذمہ داری ہے۔"
انہوں نے کہا کہ وہ بطور وزیر اعلیٰ فیصلے کرتی ہیں، جن پر عمل درآمد پولیس کا کام ہے، اور اس لحاظ سے پولیس کی ذمہ داری 'زیادہ بڑی‘ ہے۔
پاس آؤٹ ہونے والی خواتین پولیس اہلکاروں کو مبارک باد دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا، "مجھے خواتین پولیس اہلکاروں کو وطن کی حفاظت پر مامور دیکھ کر ہمیشہ فخر محسوس ہوا ہے۔"
مریم نواز کے پولیس کی وردی پہننے کو مختلف حلقوں، بالخصوص اپوزیشن کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
اس واقعے کے ساتھ ساتھ حکومت کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے پاکستان کی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے جمعرات کو ایوان سے خطاب کے دوران کہا کہ پاکستان کی موجودہ حکومت 'غیر سنجیدہ‘ ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "یہ کیا ہو رہا ہے ملک میں؟ ہم لوگ مذاق بنا رہے ہیں یہاں پہ۔ دنیا ہمیں کس طرح دیکھ رہی ہے؟"
اسی طرح پاکستان تحریک انصاف سے منسلک مونس الٰہی اور شہباز گل نے بھی ایکس پر مریم نواز کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
مقامی میڈیا کے مطابق لاہور کے ایک وکیل نے ایک مقامی عدالت میں مریم نواز کے خلاف پولیس کی وردی پہننے کے حوالے سے مقدمہ دائر کرنے کی درخواست بھی جمع کرائی ہے۔
تاہم پنجاب پولیس نے ایکس پر ایک بیان میں وضاحت کی ہے کہ صوبائی پولیس کے ضوابط کے مطابق مریم نواز بطور وزیر اعلیٰ، پولیس کی وردی پہن سکتی ہیں۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے ان کے اس عمل کو سراہا اور یکجہتی کے اظہار کے طور پر دیکھا گیا ہے۔
م ا / ش ح (سوشل میڈیا)