کرزئی کا امریکی سینٹ میں تاریخی استقبال
14 مئی 2010غیر ملکی ارکان پارلیمان کے لئے امریکی سینٹ کا دورہ کرنا معمولی بات ہے مگر امریکی سینیٹرز کی یادداشتوں کے مطابق کرزئی سے قبل ایک سربراہ ریاست کے طور پر سینٹ کے دورے کا اعزاز 1967ء میں سابق مغربی جرمنی کے چانسلر Kurt Kiesinge کو ہی حاصل ہوا تھا۔
سینٹ میں داخلے کے لئے صدر کرزئی کو باضابطہ درخواست کرنی پڑی تھی، جسے امریکی سینٹ میں خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین جان کیری نے نمٹایا۔ کیری نے سینٹ ارکان سے درخواست کی تھی کہ افغان صدر کو ان کے وزراء سمیت سینٹ میں آنے کا اعزاز دیا جائے اور یہاں امریکی سینٹرز انہیں خوش آمدید کہیں۔
خارجہ امور کی کمیٹی کے اس چیئرمین سے جب صحافیوں نے پوچھا کہ کیا افغان صدر کے حوالے سے پیدا شدہ تناؤ کی صورتحال ختم ہوچکی، تو ان کا کہنا تھا:’’ یقیناً تناؤ کی فضا بالکل ختم ہوچکی ہے، کم از کم میرے ذہن میں کوئی سوال نہیں بچا‘‘۔ کرزئی نے واشنگٹن آنے سے کچھ عرصہ قبل ایک پریس کانفرنس میں مغربی اتحادیوں پر افغان صدارتی انتخابات کے دوران بے جا مداخلت کے سنگین الزام عائد کئے تھے۔
افغان صدر امریکہ کا چار روزہ دورہ مکمل کرچکے ہیں۔ اس دوران انہوں نے یقین ظاہر کیا ہے کہ افغانستان آئندہ تین سالوں میں سیکیورٹی فورسز اور دیگر سرکاری عملے کی تنخواہیں اپنے وسائل سے ادا کرنے کے قابل ہوجائے گا۔ کرزئی بدھ کو امریکی صدر باراک اوباما سے بھی ملے، جس دوران افغانستان میں سلامتی کی صورتحال سمیت حکومتی عملداری اور اقتصادی معاملات پر بھی بات ہوئی۔
امریکی صدر نے کابل حکومت کے ان اقدامات کی حمایت کی ہے، جن کے تحت وہ ایسے طالبان کو حکومت میں شامل کرسکتے ہیں، جو القاعدہ سے اپنے رابطے ختم کرکے، تشدد کی راہ ترک کردیں گے۔ اوباما کے بقول اگلے چند ماہ کے دوران افغانستان کی جنگ میں شدت آئے گی، جس کے بعد حالات بہتری کی جانب بڑھنا شروع ہوجائیں گے۔
افغانستان میں متعین غیر ملکی اور افغان سیکیورٹی فورسز کے دستے جون میں قندہار میں بڑے پیمانے کا آپریشن کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ اوباما البتہ واضح کرچکے ہیں، کہ اگلے سال سے امریکی فوج کی واپسی کا سلسلہ بھی شروع ہوجائے گا۔
اپنی انتظامیہ سے متعلق بدعنوانی کے الزامات کو غلط ثابت کرنے کے لئے صدر کرزئی نے اس دورے کے دوران کہا کہ اگرچہ امریکی صدر نے یہ معاملہ نہیں اٹھایا تاہم وہ از خود یہ معاملہ اٹھا چکے ہیں۔ اپنے سوتیلے بھائی اور قندہار کی ضلعی کونسل کے چیئرمین احمد ولی کرزئی کے بابت انہوں نے کہا کہ افغان عوام ضلعی انتخابات میں ان کے قسمت کا فیصلہ کردیں گے۔
دورے کے آخری مرحلے میں افغان صدر ان امریکی فوجیوں کے Arlington نامی قبرستان بھی گئے، جہاں عراق اور افغان جنگ کے فوجی دفن ہیں۔ 2001ء میں افغانستان پر امریکی حملے کے بعد سے مجموعی طور پر 976 امریکی فوجی وہاں مارے گئے ہیں۔
رپورٹ : شادی خان سیف
ادارت : عاطف توقیر