گیارہ ستمبر کے حملے: اقوام متحدہ کا امریکہ کے ساتھ اظہار یکجہتی
12 ستمبر 2011اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی نے جمعہ کو مختلف نشستوں کا اہتمام کیا، جن کے بعد جاری کیے گئے بیانات میں امریکی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا گیا، جو گیارہ ستمبر کی دہشت گردی کی کارروائیوں کی دس سالہ یاد منانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ ان حملوں میں تقریباﹰ تین ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اقوام متحدہ کے بیان میں دہشت گردی کی ان کارروائیوں کا نشانہ بننے والوں سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا گیا ہے۔
ان حملوں کے دس سال مکمل ہونے پر مرکزی تقریبات اتوار کو نیویارک میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے مقام، واشنگٹن سے باہر امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون اور پینسلوانیا میں اس جگہ منعقد کی جائیں گی، جہاں ہائی جیک کیا گیا ایک طیارہ گر کر تباہ ہوا تھا۔
پندرہ رکنی سلامتی کونسل نے اپنے تعزیتی پیغام میں گیارہ ستمبر کے حملوں میں ملوث دہشت گرد گروہ القاعدہ کی جانب سے دنیا بھر میں کیے جانے والے حملوں کا نشانہ بننے والوں کا ذکر بھی کیا ہے۔
نیویارک کے ورلڈ سینٹر پر حملے میں ہلاک ہونے والوں میں امریکی شہریوں کے ساتھ نوّے سے زیادہ ملکوں کے باشندے شامل تھے۔
سلامتی کونسل نے اپنے بیان میں کہا: ’’سلامتی کونسل کے رکن ممالک دہشت گردی کا نشانہ بننے والے خاندانوں سے ایک مرتبہ پھر گہرے دُکھ اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔‘‘
بیان میں مزید کہا گیا: ’’سلامی کونسل کے رکن ممالک اسامہ بن لادن کے بارے میں قراردادوں، القاعدہ نیٹ ورک اور اس سے وابستہ دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف اپنے مذمتی بیانات کو یاد کرتے ہیں، جو ان کی جانب سے دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں کے بعد جاری کیے گئے۔ ان کارروائیوں کے نتیجے میں متعدد معصوم شہری اپنی جانوں سے ہاتھ بیٹھے اور املاک بھی تباہ ہوئیں۔‘‘
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھی گیارہ ستمبر کے حملوں کی یاد میں ایک علیحدہ اجلاس منعقد کیا گیا۔ جنرل اسمبلی کے صدر Joseph Deiss نے کہا کہ دہشت گردی کسی طور قبول نہیں۔
القاعدہ کا سابق سربراہ اسامہ بن لادن کو امریکی فورسز کے خفیہ آپریشن کے نتیجے میں رواں برس مئی میں پاکستان میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔
رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان