گیلانی کا دورہ ترکی اور پارلیمنٹ سے خطاب
8 دسمبر 2010انہوں نے اپنی تقریر میں ترک حکومت کی جمہوری کوششوں کی تعریف کی اور ترکی کو پاکستان کے لئے ایک ماڈل قرار دیا۔ یوسف رضا گیلانی پاکستان کے وہ پہلے وزیراعظم ہیں، جنہوں نے ترک پارلیمان سے خطاب کیا ہے۔ وہ پیر کے روز تین روزہ سرکاری دورے پر انقرہ پہنچے تھے۔
خطاب کے دوران پاکستانی وزیراعظم نے ترکی میں اگست کے مہینے میں ہونے والے آئینی ریفرنڈم کی تعریف کی اور کہا کہ ان اصلاحات سے ترکی میں جمہوریت مزید مضبوط ہو گی۔ ان کا کہنا تھا۔’’ہم آپ کی اس کامیابی سے نہایت متاثر ہوئے ہیں۔ پاکستان میں میری انتظامیہ نے بھی آئینی اصلاحات کا عمل شروع کیا ہے اور ہم اسے اسی طرح کامیاب بنانا چاہتے ہیں۔ ہم جمہوری نظریات اور آزادی رائے سے اپنی وابستگی جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘
وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے سیلاب زدگان کی مدد کرنے پر ترکی کا شکریہ ادا کیا۔ ترک حکومت نے پاکستانی سیلاب متاثرن کی مدد کے لئے 10 ملین ڈالر مالیت کا سامان پاکستان بھیجا تھا ۔ ان امدادی کوششوں میں ترک کاروباری تنظیموں اور نجی افراد نے بھی حصہ لیا تھا۔
یوسف رضا گیلانی نے دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا اور کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان 2012 ء تک تجارت کا حجم دو بلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ منگل کی شام کوانقرہ میں ایک اعلٰی سطحی تعاون کونسل کے اجلاس کی صدارت وزیراعظم گیلانی اوران کے ترک ہم منصب رجب طیب اردوان نے کی ۔ اجلاس میں پاکستان اور ترکی کے درمیان سترہ مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کیے گئے۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ پاکستان ترکی کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ ترک ہم منصب رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ دفاع اور تجارت کےشعبوں میں مزید تعاون بڑھانےکی ضرورت ہے۔
منگل کی صبح پاکستانی وزیراعظم کو ترکی کے صدر عبداللہ گل کی جانب سے نشان جمہوریت سے بھی نوازہ گیا۔ پاکستانی وزیراعظم نے جدید سیکولر ترکی کے بانی مصطفٰٰی کمال اتاترک کے مقبرے پر بھی حاضری دی۔
رپورٹ : امتیازاحمد
ادارت : کشور مصطفیٰ